وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، وزراء کی جانب سے کارکردگی رپورٹ پیش۔وزیراعظم کاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

جمعہ 31 اکتوبر 2014 20:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے تمام صوبائی وزراء اعلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کے ثمرات بہر صورت عام آدمی تک پہنچیں، انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ (ذرائع نقل و حمل) کے کرایوں،ان کے نرخوں اور بنیادی اشیائے صروریات کی قیمتیوں کی بھرپور نگرانی کریں اور اس حوالے سے بھرپور چیک رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی خوشحالی اور ترقی کے عمل میں رکاوٹ دالنے کے لئے دئیے جانے والے دھرنوں اور سیاسی بے چینی کے باوجود موجودہ حکومت بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روزوفاقی کابینہ کے پرائم منسٹر آفس میں منعقد ہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،جس میں میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر سیفران عبد القادر بلوچ،وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سمیت دیگروفاقی وزراء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تمام وزراء نے اپنی اپنی وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔وزیر اعظم نے بجلی کی قیمتوں اور بجلی کے اووربلنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کے اراکین کو مطلع کیا گیا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور اوور بلنگ پر آڈٹ کے لئے دو آڈت فرموں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔

ن میں سے ایک فرم نے اپنی انتدائی رپورٹ میں اس جانب اشارہ کیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں سے 22 فیصد اضافہ گذشتہ برس ٹیرف میں اضافہ اور 9 فیصد اضافہ بجلی کی کھپت میں اضافہ کے باعث ہوا۔اس موقع پر سیکریٹری وزارت پانی و بجلی سیف اللہ چٹھہ نے تجویز پیش کی کہ ان صارفین کو جنہوں نے300 سے 500 بجلی کے یونٹ استعمالکئے ہیں کو 22 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے۔

تاہم وزیر اعظم نواز شریف نے اس موقع پر معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف،وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر برائے داخلہ چوہدری نثار علی خان، سیکریٹری وزارت پانی و بجلی سیف اللہ چٹھہ پرمشتعمل ایک کمیٹی کے قیام کیہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی اس حوالے سے متاثرین کو فوری طورپر ریلیف فراہم کرے۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ وہ اس بات پرگہرا اطمینان محسوس کر تے ہیں تمام ترغیر موافق اور مخاصمانہ حالات کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کو ممکن بنایا گیا اور یہ امر حکومت کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ قیمتوں میں کمی کا فائدہ ملک میں بسنے والے تمام لوگوں کو ہو ۔

پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں ہائی آکٹین کی قیمت میں فی لٹر14 روپے 68 پیسے،پیٹرول کے نرخوں میں فی لٹر 9 روپے43 پیسے، ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 6 روپے 18 پیسے اور مٹی کے قیل کی فی لٹر قیمت میں 8 روپے16 پیسے کی کمی کا اعلان کیا گیا۔پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کے نئے نرخوں ہائی آکٹین فی لٹر قیمت 116 روپے45 پیسے، پیٹرول فی لٹر نرخ94 روپے16 پیسے،ڈیزل فی لٹر قیمت 101 روپے 21 پیسے اور مٹی کے تیل کی نئی فی لٹر قیمت 87 روپے 52 پیسے کی بھی منظوری دی گئی ۔

پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کا براہ راست فائدہ زراعت،صنعت ،اور سوشل سیکٹروں کو پہنچے گا ۔وزیر اعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں خاطر خواجہ کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر عملدرآمد کرائیں، اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک بھر میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کے لئے فوری کاروائی کی، موجودہ حکومت نے سرمایہ کاروں کو متبادل توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے بہت سی پرکشش ترغیبات دیں ہیں جبکہ ساتھ ساتھ ہائیڈل اور نیوکلئیر توانائی کے حوالے سیبھی پیش قدمی کی گئی۔

۔وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں نے اپنا مفاد سوچا ملک کا کچھ نہیں سوچا ۔دھرنے نہ ہوتے تو بجلی کے منصوبوں پر کام جاری ہو چکا ہوتا۔بجلی کا بحران ختم کرنے میں تاخیر کے ذمہ دار دھرنے والے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی سے کاشتکار براہ راست فائدہ حاصل کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ دھرنے والے ملک کا فیصلہ چوکوں اور چوراہوں پر حل کرنا چاہتے ہیں ۔

اللہ انہیں ہدایت دے۔معیشت کی بہتری سے بے روزگاری ختم ہوگی ۔معاشی استحکام سے نئے موٹروے، اورنئے ترقیاتی منصوبے شروع ہوں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسائل ورثے میں ملے ہیں ملکر ان مسائل کو حل کریں گے۔حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر13 روپے کم ہوا۔جمعہ کے روز ہونے والے وفاقی کابینہ کے اس اہم اجلاس کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آج کے بعد سے ہوانے والے اجلاسوں میں تمام وفاقی وزراء اپنی اپنی وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے ایک پریزینٹیشن رپورٹ بھی پیش کیا کریں گے۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے شرکاء کو اپنی وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے پاور پوائینٹ میں بنی ہوئی ایک پریزینٹیشن بھی دی، ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم پالیسی برائے2012 ء کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ملک بھر میں تیل وگیس کی تلاش کے لئے 44 نئے معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں جبکہ موجودہ حکومت کے گذشتہ ایک برس کے دوران ملک بھر میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے137 کنوؤں کی کھدائی کا عمل شروع کیا گیا ہے، جبکہ گذشتہ حکومت کے 5 برسوں کے دوران کل صرف 370 تیل و گیس کی تلاش کے لئے کنوؤں کی کھدائی کا اعمل شروع کیا گیا ۔

شاہد خاقان عباسی نے شرکاء کو مزید بتایا کہ موجودہ حکومت کے گذشتہ ایک برس کے دوران تیل ق گیس کے 37 ذخائر کی دریافت کی گئی جبکہ سابق حکومت کے 5 برسوں کے دوران کل45 تیل وگیس کے ذخائر کی دریافت کی گئیں ۔ اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل نے شرکاء کو مزید مطلع کیا کہ ملک میں اس وقت ملکی تاریخ سے سب سے زیادہ تیل کی پیدوارا حاسل کی جا رہی ہے جو کہ 98,980 ارب بیرل لٹر یومیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ و زارت پیٹرویم و قدرتی وسائل کھادوں کے شعبہ کو اضافی گیس فراہم کر رہی ہے جس کے اثرات 30 ارب روپے کے ہیں۔وزیر پیڑولیم کا کہنا تھا کہ وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کی ایک اور قابل ذکر کامیابی ایس ایس جی سی 400 ملین مکعب کیوبک فیٹ ایل این جہ ٹرمینل کی تعمیر ہے جو کہ آئندہ برس فروری میں فعال ہو جائے گا۔اس ایل این جی ٹرمینل سے آئی پی پیز کو گیس فراہم کی جائے گی جس سے وہ 2500 میگا واٹ بجلی پیدا کریں گی۔

شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کے اراکین کو بتایا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیویلیپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی)ٌ کا نفاذ کر دیا گیا ہے ، جبکہ گیس چوری (کنٹرول اور وصولیوں)کے ایکٹ کا نفاذ و اعلان ہو چکا ہے جس سینہ صرف گیس کی بچت بلکہ اس ضمن میں ریونیو میں اضافہ بھی متوقع ہے۔وزایر اعظم محمد نواز شریف نے 100 میگاواٹ گیس فیلڈ آن سائٹ توانائی کے پیداوار کے منصوبے کو بھی سراہا۔

وفاقی وزیر نے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کو آئندہ تین برس میں درپیش چیلنجز و مشکلات سے بھی کابینہ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ان مشکلات میں پاکستان - ایران گیس پائپ لائن ،تاپی گیس پائپ لائن اور ساؤتھ- نارتھ گیس پائپ لائن منصوبوں پر عملدرآمد ، ان بنڈلنگ آف ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی، اور گیس کی ان اکاؤنٹڈ(کے استعمال میں)میں 7 فیصد تک کمی لانا شامل ہیں ۔

وفاقی کابینہ کے اراکین کو بتایا گیا کہ اجلاس کے دوران وزراء کی جانب سے کارکردگی رپورٹیں بھی پیش کی گئیں ۔دوسری جانب آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کی پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے اعلان کے بعد کرایوں میں 5 فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ کے چیئرمین خالد خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی پٹرولیم قیمتوں میں کمی کے اقدامات کو سراہاتے ہیں ۔کرایوں میں پانچ فیصد کمی کا اعلان کرتے ہیں۔ پانچ فیصد کمی کے بعد کراچی سے لاہور تک کرایہ پانچ ہزار روپے ہوگیا۔وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا آئندہ اجلاس چھ نومبر کو طلب کر لیا۔۔۔

متعلقہ عنوان :