اجتماع عام کے بعد گرینڈ قومی جرگہ بلاکر بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ ،مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل دیں گے ،سراج الحق

جمعہ 31 اکتوبر 2014 16:56

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 اکتوبر۔2014ء) جماعت اسلا می کے امیر سراج الحق نے کہا کہ 21،22،23نومبر مرکزی اجتماع عام کے بعد گرینڈ قومی جرگہ بلاکر بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ ،مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل دیں گے پہاڑوں پر گیے لوگوں کا جگہ پہاڑ نہیں عزت احترام کی زندگی اور آ ئینی معاشی حقوق دینا ہے۔پختونوں اوربلوچستان کیساتھ عالمی سازش ہورہی ہے سیاست وپارٹی سے بالاتر ہوکرملک وقوم کو متحد ومتفق دیکھنا چاہتے ہیں 21تا23نومبر اجتماع عام سے نئے اسلامی پاکستان کا آغازنئے جوش وجذبے سے شروع کریں گے ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے ۔

دوفریقوں کے درمیان ثالثی مشکل مگر اچھا اور باعث اجر وبرکت کام ہے ۔جتنا فائدہ اور ثواب یکجہتی ،ثالثی اور شیر وشکر کرنے میں ہے اتنا ہی نقصان وگنافریقوں کے درمیان خلیج ونفرت پیدا کرنے میں ہے۔

(جاری ہے)

دھرنوں میں ثالثی کا کردار اداکرکے پوری قوم کو خطرات ،جانی نقصان ،آمریت سے بچاکر جلسوں تک بات پہنچا دی ہے ہر فریق میرا کرداروثالثی اپنے حق میں دیکھنا چاہتے ہیں ۔

پاکستان اس وقت نقصان ،خطرات میں گِراہواہے آئی ڈی پیر ،مسئلہ بلوچستان ، سیاسی انتشار،بھارتی حملے جیسے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔ان سب خطرات کا نقصان پاکستان کے غریب عوام کانقصان ہے اشرافیہ ہر وقت مزے میں ہوتاہے انہیں کسی حکومت میں کوئی نقصان نہیں ہوتا ۔سیاستدان،جرنیل ،بیوروکریٹ سب کو قانون کا پابند ہونا چاہیے ۔قانون صرف غریبو ں کیلئے ہونے سے ردعمل ،نفرت پیدا ہوئی ہے۔

ملک کی عزت ووقار قانون کی پاسداری میں ہے ۔قومی خزانے کو لوٹ کربیرون ملک بجھوانے والے کسی کے خیر خواہ نہیں۔جو حکومت عوام کو پینے کا پانی ،بجلی ،تعلیم اور صحت کی سہولتیں نہیں پہنچا سکتی وہ کس لیے حکمران ہے ۔ ملک میں سیاسی کلچر تبدیل ہور ہاہے عوام میں شعور پیدا ہواہے قبائلی عمائدین سیاسی لوگ علمائے کرام ملکراتفاق واتحاد ،اعتماد کی فضابناکر مسائل حل کرسکتے ہیں جرگے مسائل کے حل میں اہم کردار اداکررہی ہے سیاسی انتشارکی وجہ سے قوم ترقی نہیں کر سکتی ۔

ملک میں غریب ومحروم مجبور لوگوں کو 65سالوں سے دھوکہ دیا جارہا ہے ۔غریب عوام کو سننے وسمجھنے والا کوئی نہیں ۔عوام اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام وقانون چاہتے ہیں اس نظام کیلئے جو بھی پارٹی جدوجہد کرناچاہے عوام اس کا ساتھ دیں ۔ملک کا آئین پابند ہے کہ اس ملک میں اسلامی نظام رائج ہو۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی لورالائی کے زیر اہتمام شریعت کے نفاذ،مسائل کے حل ،بدامنی کے خاتمے اور علاقے کے اجتماع مسائل کے حل کیلئے قبائلی عمائدین ،علمائے کرام اور عوام الناس کے گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

تقریب میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم ،صوبائی جنرل سیکرٹری بشیراحمدماندائی بھی موجود تھے۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے راہنما ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر آصف لقمان قاضی،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوندزادہ ،قبائلی عمائدین ،معتبرین ملک بلوچ خان اوتمانخیل،حاجی محمد یوسف ناصر،عبدالقادر کاکڑ،سردار حق نوازبزدار،سابق چیف بشیر خان،حاجی رازمحمد کدیزئی،اختر گل ہمزازئی،شیخ القران مولانا عبدالحئی مندوخیل،شیخ الحدیث مولانا امین اللہ کاکڑ،سیف اللہ ناصر،محمد زمان کدیزئی،رحیم آغاودیگر راہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قبائلی رنجشوں پریشانیوں اور دوریوں کو ختم کرنے کیلئے جماعت اسلامی اور قبائلی جرگوں کا اہم کردار ہے جماعت اسلامی کی تقلید کرتے ہوئے سیاسی قبائلی عمائدین کو ہر بھی کردار ادا کرنا چاہیے ،تقسیم درتقسیم کی سیاست تباہ کن ہے جماعت اسلامی نے پلیٹ فارم مہیا کرکے احسن قدم اُٹھایا ہے ۔

بلوچستان وملکی دیگر علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے جرگوں سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں عوام سیاسی پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر جدوجہد کریں صاف ستھری سیاست ،اسلامی نظام کا قیام ،عوامی خدمت وقت کی اہم ضرورت ہے جماعت اسلامی نوجوانوں کو روزگار ،تعلیم وصحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے عوام کو منظم کرکے اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتی ہے ۔ملک اس وقت بھی بدامنی، غلط سیاست ،بے روزگاری اور مہنگائی کاشکارنوجوان بھی حالات سے ناخوش وملک کیلئے فکرمند ہے۔ اگر سیاست وحکومت بہتر ہوتی تو حالات اس نہج پر نہ پہنچتے ۔جماعت اسلامی کے پاس الحمد اللہ نوجوانوں اور باعمل اچھے لوگوں کی منظم ٹیم موجود ہے جماعت اسلامی ملک میں اسلامی تبدیلی لاکر قوم کو مسائل ومشکلات سے نجات دلائیگی۔

متعلقہ عنوان :