وزیر اعظم نے بجلی کے زائد بلوں سے متعلق پیش کردہ آڈٹ رپورٹ کو مستردکر دی ‘نئی رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت

جمعہ 31 اکتوبر 2014 15:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 اکتوبر۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے بجلی کے زائد بلوں سے متعلق پیش کردہ آڈٹ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر نئی رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام پر بوجھ ڈالا گیا ہے تو ازالہ بھی ہونا چاہیے ‘ بجلی کے زائد بلوں کا معاملہ سنجیدہ نوعیت کا ہے ‘ عوام کے مفادات کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا ء کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اجلاس کے دوران زائد بلوں سے متعلق آڈٹ رپورٹ مشیر توانائی مصدق ملک کی جانب سے پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ جولائی 2014 میں انرجی میٹرز کی ریڈنگ کا جائزہ نہیں لیا جاسکا اور مقررہ نرخوں سے متعلق اکتوبر 2013 کے گزٹ نوٹی فکیشن پر انحصار کیا گیا جس کی وجہ سے بلوں کی مد میں 2 ارب 2 کروڑ سے زائد اضافی رقم وصول کی گئی ‘ 27 کروڑ 68 لاکھ 80 ہزار بجلی یونٹ اضافی خرچ کئے گئے اور ایڈجسمنٹ کی مد میں 33 کروڑ 33 لاکھ 30 ہزارروپے وصول ہوئے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے آڈٹ رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ایک ہفتے کے اندر دوبارہ آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگرعوام پر بوجھ ڈالا گیا ہے تو اس کا ازالہ بھی ہونا چاہیئے،بجلی کے زائد بلوں کا معاملہ سنجیدہ نوعیت کا ہے جبکہ عوام کے مفادات کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جسے ہر صورت پورا کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو بجلی کے زائد بلوں کے حوالے سے ازالہ کرے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ اوور بلنگ کے معاملے میں تمام معاملات کو سامنے رکھ رہے ہیں اگر کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزیر پلاننگ احسن اقبال اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی کے بارے میں وزیراعظم کو بریفنگ دی اور وزیراعظم کے سوالات کے جوابات دیئے۔

متعلقہ عنوان :