سید علی گیلانی ، اشرف صحرائی ، مختار وازہ گھروں میں ،متعدد دیگر حریت رہنماء تھانوں میں نظر بند

جمعہ 31 اکتوبر 2014 13:19

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 اکتوبر۔2014ء)مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی اور مختار احمد وازہ کو گھروں میں جبکہ دیگر کئی حریت رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے بعد مختلف تھانوں میں نظر بند کر دیا ہے۔ حریت رہنماء سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کو سرینگر میں جبکہ مختاراحمد وازہ کو اسلام آبادقصبے میں اپنے گھروں میں نظر بند کیاگیا۔

قابض انتظامیہ نے محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ،نعیم احمد خان، ظفراکبربٹ، محمد یوسف نقاش، میر حفیظ اللہ، محمد ایاز اکبر، محمد عبداللہ طاری، بشیر احمد بٹ، غلام رسول ڈار،میر سراج الدین داؤد، محمد رفیق وار، گلزار احمد بٹ،نثار احمد راتھر، محمد جمال ڈار، عبدالاحد گنائی،فیروز احمدخان، بشیراحمد وانی، حکیم شوکت، اسد اللہ پرے ،معراج الدین نندہ، محمد امین آہنگر، محمد امین پرے، غلام الدین، غلام حسن ڈار، عبدالحمید، بلال احمد ، سیف الدین میر، حبیب اللہ گوجری اور دیگرحریت رہنماؤں اور کارکنوں کو چھاپوں کے دوران گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں نظر بند کر دیا۔

(جاری ہے)

حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا مقصد انہیں رواں برس 25نومبرسے 20دسمبر تک مقبوضہ علاقے میں ہونے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات کے خلاف مہم کی قیادت سے روکنا ہے۔بھارتی پولیس نے جاوید احمد میر، فاروق احمد ڈار، عبدالاحد پرہ، راجہ معراج الدین،الطاف احمد شاہ، محمد اشرف لایا،محمد شعبان، محمد یوسف لون، رئیس احمد اور سلمان یوسف اور دیگر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر بھی چھاپے ڈالے اورمکینوں کو ہراساں کیا۔

دریں اثنا سینئر سپر نٹنڈنٹ پولیس امیت کمار نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ حریت رہنماؤں کو انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم ہرگز نہیں چلانے دی جائے گی۔ پولیس کے ایک اور سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پولیس کو ہر اس شخص کو گرفتار کرنے کی ہدایت ملی ہے جونتخابات کے انعقاد میں رخنہ ڈال سکتا ہے۔