انتخابات سے قبل حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے، سید علی گیلانی

جمعہ 31 اکتوبر 2014 13:17

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 اکتوبر۔2014ء)حریت رہنماء سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابات سے قبل قابض انتظامیہ کی طرف سے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ ایک انٹرویو میں مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابی ڈھونگ کے انعقاد کو ایک فوجی مشق قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بندوق کی نوک پر منعقد کرائے جانے والے مضحکہ خیز انتخابات بے معنی ہیں۔

انہوں نے محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان سمیت حریت رہنماوٴں کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ گرفتاریوں نے کشمیر میں بھارت کی جمہوریت کاپول کھول دیا ہے ۔ سید علی گیلانی نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ حریت رہنماوٴں اور نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاوٴن کو رکوانے کیلئے بین بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سوپور میںآ ٹھ بے گناہ کشمیریوں کو عسکریت پسندقراردیا گیا جس سے ریاستی جبر کی عکاسی ہوتی ہے ۔

بزرگ رہنما نے کہاکہ ان کے فورم کی طرف سے سمبل سونا واری کے سیلاب زدگان کیلئے بجھوایا اجانے والے امدادی سامان سے لدا ٹرک پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ انہیں متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے اور انہیں انتظامیہ سے کوئی توقع نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیرمیں کوئی جمہوریت نہیں اور لوگوں کی آواز کو بندوق کی نوک پر دبایا جارہا ہے ۔