پارلیمان کی عمارت دوسرے روز بھی مزدور دوست اور حکومت مخالف نعروں سے گونجتی رہی

جمعرات 30 اکتوبر 2014 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء )پارلیمان کی عمارت دوسرے روز بھی مزدور دوست، حکومت مخالف نعروں سے گونجتی رہی، دونوں روز نعرہ بازی کا آغاز بائیں بازو کی پاکستان پیپلز پارٹی کے مزدور دوست راہنماء سینیٹر میاں رضا ربانی نے کیا، جبکہ متحدہ حزب اختلاف کے دیگر اراکین نے ان کا بھرپور ساتھ دیا ۔پارلیمنٹ گذشتہ روز کی طرح جمعرات کوبھی حزب اختلاف کی جانب سے حکومت مخالف نعروں سے گونجتی رہی۔

جمعرات کے روزبھی پارلیمان کی عمارت حکومت کی جانب سے او جی ڈی سی ایل کی نجکاری اور اس کے خلاف احتجاج کرنے والے او جی ڈی سی ایل ملازمین کی جانب سے احتجاج کے دوران پولیس کی مبینہ فائرنگ ، لاٹھی چارج اور آنسوگیس شیلنگ کے خلاف حزب اختلاف کے اراکین کے نعروں سے گونجتی رہی۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز نعرے بازی کا آغاز پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے سینیٹ کے ایوان کے اندر نعرے بازی سے ہوا جو کہ جمعرات کو ایوان کے باہر بھی شروع ہو گیا، جمعرات کے روز بھی نعرہ بازی کا آغاز سینیٹر میاں رضا ربانی نے کیا اور سینیٹ میں متحدہ حزب اختلاف کے اراکین نے ان کا بھر پور ساتھ دیا۔

اس موقع پر متحدہ حزب اختلاف کے اراکین لاٹھی گولی کی سرکار- نہیں چلے گی نہیں چلے گی، ظلم کے ضابطے - ہم نہیں مانتے، مزدورں کے خلاف تشدد - بند کرو بند کرو، نجکاری- نامنظور نامنظور کے نعرے بلند کرتے رہے ۔ وہاں موجود چند حکومتی اراکین کا کہنا تھا کہ اس طرح ایوان میں نعرہ بازی اور احتجاج سے ایوان کا وقار مجروح ہو رہا ہے تاہم اس موقع پر حزب اخلتاف کے چند سینیٹر حضرات کی یہ رائے تھی کہ اگر ایوان کے اندر بھی عوام، غریب لوگوں اور مزدوروں کی بات نہیں کرنی تو اس ایوان اور پارلیمان کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ یہی تو وہ جگہ ہے جہاں عوام کے مستقبل کا تعین ہوتا ہے۔