او جی ڈی سی ایل کے مزدوروں پر تشدد

جمعرات 30 اکتوبر 2014 21:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء)سینٹ میں اپوزیشن نے او جی ڈی سی ایل کے مزدوروں پر تشدد کیخلاف واک آؤٹ کیا اور پارلیمنٹ کے احاطے میں دھرنا دیا ، دھرنے کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کی اور کہا کہ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں کرینگے او جی ڈی سی ایل ایک قومی ادارہ ہے اور اس کو حکومت کو ہی چلانا چاہیے،آئندہ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن شاہراہ دستور کو روک کر نجکاری کیخلاف احتجاج کرے گی ہم پر گولیاں اور لاٹھیاں برسائی جائیں ہم کھانے کیلئے تیار ہیں۔

دھرنے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر حمزہ نے بھی شرکت کی اس کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینیٹرز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ۔

(جاری ہے)

دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ جس طرح او جی ڈی سی ایل کے مزدوروں پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت او جی ڈی سی ایل کاٹی گئی ایف آئی آر واپس لے اور گرفتار مزدوروں کو رہا کیاجائے زاہد خان نے مزید کہا کہ ہم پولیس والوں سے پوچھیں گے کہ کس کے کہنے پر مزدوروں پر تشدد کیا گیا اگر مزدوروں کورہا نہ کیا گیا تو شاہراہ دستور پر دھرنادینگے اور اس کی قیادت سارے سینیٹرز حضرات کرینگے ۔

اس موقع پر رضا ربانی نے کہا کہ مزدوروں پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں جبکہ اپنے طبقے کے لوگوں عمران خان اور طاہر القادری کو کچھ نہیں کہا جاتا ہے اور آسانی سے آنے اور جانے دیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں چار دن تک خیمے لگائے گئے وزیراعظم ہاؤس پر حملہ کیا گیا، پی ٹی وی پر حملہ کیا گیا تصویریں اخبارات میں شائع ہوئیں اس کے باوجود طاہر القادری کو جانے کا راستہ دے دیا گیا اور کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا گیا ادھر نہتے مزدور اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے آتے ہیں تو ان پر لاٹھیاں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جاتی ہے اور دفعات لگا کر مقدمات قائم کردیئے جاتے ہیں آئندہ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن شاہراہ دستور کو روک کر نجکاری کیخلاف احتجاج کرے گی ہم پر گولیاں اور لاٹھیاں برسائی جائیں ہم کھانے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا دوہرا معیار ہے۔۔۔