پنگریو ،سمندری طوفان کے اثرات کے باعث زیریں سندھ کے علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان

جمعرات 30 اکتوبر 2014 19:22

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) سمندری طوفان کے اثرات کے باعث زیریں سندھ کے علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ، ضلع بدین میں ایک لاکھ باشندے متاثر ہونے کا خدشہ ، حکومت کے غیر تسلی بخش انتظامات کے باعث ساحلی علاقوں کے باشندوں نے کیمپوں میں منتقل ہو نے سے انکار کر دیا انتظامیہ چند سو افراد کو ساحلی علاقوں سے نکالنے پر آمادہ کر سکی ، کیمپوں میں ہو نے والی تذلیل سے بہتر ہے کہ اپنے گھروں میں ہی رہ کر خطرے کامقابلہ کریں، ساحلی علاقوں کے مکینوں کا اظہار، تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان نیلوفر کے اثرات کے باعث پنگریواور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں وقفے وقفے سے بوندا باندی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ آسمان پر گہرے کالے بادل چھاگئے تھے سمندری طوفان کی شدت میں کمی اور سندھ کے ساحلی علاقوں کو براہ راست اس طوفان سے کوئی نقصان نہ ہو نے کے امکان کے باوجود محکمہ موسمیات کی جانب سے ضلع بدین اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں اس طوفان کے اثرات کے باعث شدید بارشیں ہو نے کی پیشگوئی کرنے کے بعد بارشوں کے باعث ضلع بدین میں ایک لاکھ باشندوں کے متاثر ہو نے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور حکومت کی جانب سے ساحلی اور نشیبی علاقوں کے باشندوں کو شہروں میں قائم کئے جانے والے ریلیف کیمپوں میں منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ماضی میں ہونے والے تجربے کے باعث ان باشندوں کی اکثریت نے سرکاری کیمپوں میں منتقل ہو نے سے انکار کر دیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اب تک محض چند سو افراد ہی سرکاری طور پر قائم کئے گئے ریلیف کیمپوں میں منتقل ہو ئے ہیں ساحلی علاقوں کے باشندوں کی جانب سے ریلیف کیمپوں میں منتقل ہو نے سے انکار کے بعد بدین کی ضلعی انتظامیہ ان باشندوں کے جبری انخلاء پر بھی غور کر رہی ہے ڈپٹی کمشنر بدین محمد رفیق قریشی نے ضلع بدین کے ساحلی علاقوں کے دورے کے دوران لوگوں کو سرکاری ریلیف کیمپوں میں منتقل ہو نے کی اپیل کی تاہم ساحلی علاقوں کے باشندوں کی اکثریت نے اپنے گھروں میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور انتطامی افسران سے کہا ہے کہ وہ سرکاری کیمپوں میں منتقل ہو کر اپنی تذلیل نہیں کرا سکتے ان باشندوں نے کہا ہے کہ ماضی میں ان کے ساتھ سرکاری ریلیف کیمپوں میں جو سلوک ہو تا رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے ہم نے سبق سیکھا ہے کہ خطرات کا اپنے گھروں میں رہ کر ہی مقابلہ کریں گے مگر کیمپوں کی زندگی نہیں گزار سکتے بدین کی ضلعی انتظامیہ نے تحصیل گولارچی میں 15اور تحصیل بدین میں53 ریلیف کیمپ قائم کئے ہیں جبکہ دونوں تحصیلوں میں مجموعی طور پر30 میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں جبکہ مویشیوں کے علاج اور ویکسینینشن کے لئے ساحلی علاقوں میں تین کیمپ قائم کر نے کا اعلان کیا گیا ہے محکمہ موسمیات کی جانب سے سمندری طوفان کی شدت میں کمی آنے اور ضلع بدین و سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں کو اس طوفان کے باعث براہ راست کوئی نقصان نہ ہو نے کی پیشگوئی پر جہاں لوگوں نے ایک طرف سکون کا سانس لیا ہے تو دوسری طرف اس طوفان کے اثرات کے باعث ساحلی علاقوں شدید بارشیں ہونے ، آسمان پر گہرے بادل چھا جانے اور بوندا باندی کا سلسلہ شروع ہو جانے پر زبردست تشویش کا بھی شکار ہیں شدید بارشوں کے خدشے کے پیش نظر ضلع بدین کے دور دراز علاقوں میں رہائش پزیر افراد میں زیادہ خوف پایا جاتا ہے کیونکہ تیز بارشوں کی صورت میں ان علاقوں کا زمینی رابطہ دیگر علاقوں سے کٹ جاتا ہے اور ہنگامی حالتوں میں ان باشندوں کے لئے نقل مکانی کر نا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :