مولانا لطف الرحمان نے ہماری خواتین کو گالی دی، احتجاج کیا تو ہنگامہ آرائی کی گئی: شاہ فرمان

جمعرات 30 اکتوبر 2014 19:19

مولانا لطف الرحمان نے ہماری خواتین کو گالی دی، احتجاج کیا تو ہنگامہ ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر۔2014ء) خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر قانون مردو عورت کے لئے برابر ہے اور آئین میں کہیں نہیں لکھا ہوا کہ عورتیں کسی جلسے یا احتجاج میں شرکت نہیں کر سکتیں،مجھے لگتا ہے کہ مولانا لطف الرحمان صوبے کی ثقافت اور عوارت سے متعلق اسلامی تعلیمات سے ناوقف ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہماری خواتین سے متعلق غلط زبان استعمال کی ۔

میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے ریمارکس پر ہم احتجاجاً کھڑے ہو گئے کیونکہ اس بد تہذیبی کا جواب ہم ایوان میں نہیں دے سکتے تھے ، ہماری خواتین کو گالی دینے پر ہمارے احتجاج کے بعد ہنگامہ آرائی کی گئی اور ایوان کا تقدس پامال کیا گیا، ہمارا خیال تھا ہم ان پرانے لوگوں سے سیکھیں گے مگر ہمیں مایوسی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے اجلاس میں آج جو کچھ ہوا اس کا نہ تو اسلام سے کوئی تعلق ہے اورہی پختون ثقافت سے، یہ جمیعت علماءاسلام (ف) کا چہرہ ہے، ہم نے ان کو پارلیمانی زبان سیکھانے کی کوشش کی لیکن ہم مایوس ہوئے کیونکہ انہیں تو گالیوں کے سوا کچھ بھی نہیں آ تا۔

واضح رہے آج خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا جس پر ایوان مچھلی منڈی بنا رہا تھا۔

متعلقہ عنوان :