الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پرسپریم کورٹ میں دائر درخواست میں حکومت کی پوری پوری مرضی شامل تھی،افسوس عدالت میں حکومت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا،سیدخورشید شاہ

جمعرات 30 اکتوبر 2014 19:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پرسپریم کورٹ میں دائر درخواست میں حکومت کی پوری پوری مرضی شامل تھی،افسوس عدالت میں حکومت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا،چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کافیصلہ16نومبر سے پہلے ہوجائیگا۔پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر کے اندر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ایک اہم معاملہ ہے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں جو درخواست دائر کی گئی اس میں حکومت کی پوری پوری مرضی شامل تھی مگر افسوس کہ عدالت میں حکومت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا امید ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ 16 نومبر سے پہلے ہو جائے گا مگر اس کیلئے ضروری ہے کہ وزیراعظم ہمیں تین نام بھیجیں چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب کے حوالے سے پارلیمنٹ میں موجود تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشورہ کیاجائیگا اگر پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں آئی تو اس سے بھی مشورہ کریں گے تاکہ ملک کے مفاد میں بہترین فیصلہ کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

چودھری نثار کے آج پارلیمنٹ میں رویے کے حوالے سے سیدخورشید شاہ نے کہا کہ چودھری نثار کی طرف سے اپوزیشن کیلئے تماشا اور طوفان بدتمیزی جیسے الفاظ کااستعمال قابل مذمت ہے یہ الفاظ کسی طرح بھی پارلیمانی نہیں ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔متحدہ اپوزیشن نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے چودھری نثار کے استعفے کی بھرپور حمایت کااعلان کیاہے اورچودھری نثار کے اس رویے کیخلاف اور مزدوروں سے اظہاریکجہتی متحدہ اپوزیشن کا فیصلہ ہے کہ کل کے اجلاس میں بھی احتجاج کیاجائیگا اسی سلسلے میں کل صبح دس بجے اپوزیشنن جماعتوں کے اراکین سید خورشید شاہ کے چیمبر میں جمع ہونگے اور اجلاس کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

متعلقہ عنوان :