Live Updates

فیس سیونگ کے لئے اجتماعی حاضری تحریک انصاف کی مجبوری تھی انفرادی حاضری سے حاضرین میں مزید کمی کا خدشہ تھا،حافظ حسین احمد،ایم کیو ایم اورپی پی میں اس بار”حلالہ“ نہیں”حرامہ“ ہوسکتاہے ۔تحریک انصاف کی جانب سے استعفوں کے معاملے میں محض جمع خرچ کے اظہار کاخیر مقدم کرتے ہیں،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 30 اکتوبر 2014 18:26

فیس سیونگ کے لئے اجتماعی حاضری تحریک انصاف کی مجبوری تھی انفرادی حاضری ..

تلہ گنگ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ فیس سیونگ کے لئے اجتماعی حاضری تحریک انصاف کی مجبوری تھی انفرادی حاضری سے حاضرین میں مزید کمی کا خدشہ تھاایم کیو ایم اورپی پی میں اس بار”حلالہ“ نہیں”حرامہ“ ہوسکتاہے ۔تحریک انصاف کی جانب سے استعفوں کے معاملے میں محض جمع خرچ کے اظہار کاخیر مقدم کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یوآئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات چوہدری عبدالجبار کے ہمراہ یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ فیس سیونگ کے لئے اجتماعی حاضری تحریک انصاف کی مجبوری تھی اور انفرادی حاضری سے حاضرین میں مزید کمی کا خدشہ تھا۔ اگر انفرادی طور پر سپیکر کے سامنے پیش ہو نے پر استعفیٰ موثر ہو گئے تو آنے والے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف خرگوش کا سہارا لے گی یا بلے کا۔

(جاری ہے)

مزید انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے والے اور لینے والے دونوں مخلص نہیں ہیں تحریک انصاف کی سوچ میں تبدیلی طاہرالقادر ی کی سوچ میں تبدیلی کی اثرات ہیں۔گوہر نواز سندھو کی لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ف میں ہر تین سال بعد دستور کے مطابق رکنیت سازی اور الیکشن ہوتے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں کی لاعلمی پر حیرت ہے۔

حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ادارے بتائیں مولانا پر حملہ کرنیوالے عناصر کون ہیں، ایک منصوبہ بندی کے تحت مولانا کو راستہ سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، اندرونی و بیرونی عناصر ہمیں دیوار سے لگانا چاہتے ہیں، ملک بھر میں کانفرنسز کا انعقاد کرینگے، فی الوقت حکومت سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں چوہدری نثار نے اب تک اس واقعے کی مذمت تک نہیں کی، تحقیقات کیا کریں گے وفاقی خفیہ اداروں پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں بتایا جائے وفاقی خفیہ اداروں کی کارکردگی کیا ہے حافظ حسین احمد نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کا وفد جلد مولانا فضل الرحمان پر حملے سے متعلق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کرے گا،وزیراعظم سے ملاقات میں خودش حملے کیاب تک کے شواہدپیش کریں گے،انہوں نے کہا کہ بعض اندرونی اور بیرونی عناصر ہماری آئینی روش کو نا قابل برداشت سمجھتے ہیں مولانا فضل الرحمن پر خود کش حملہ بڑی سازش ہے بلوچستان کو ایف سی کے حوالے کیا گیاہے جہاں پر شہریوں اور خواتین کو تلاشی کے نام پر تنگ کیا جارہاہے مولانافضل الرحمن پر ہونے والا حملہ حکومت کی نا اہلی کا ثبوت ہے وزیراعلیٰ اورگورنر بلوچستان کو اب حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں وہ مستعفیٰ ہوجائیں

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات