بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے تحت جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں دینے کے معاملہ پروزارت خارجہ سے بات کرینگے ‘ شیخ آفتاب

جمعرات 30 اکتوبر 2014 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 اکتوبر۔2014ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے تحت جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں دینے کے معاملہ پروزارت خارجہ سے بات کرینگے ‘معاملے پر جس حد تک جاسکتے ہیں جائیں گے ‘ حساس ادارے کے نام پر جعلسازی سے نوکریاں دینے کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیانے کا معاملہ سنگین ہے ‘ کارروائی کریں گے ۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے ساتھ تعلق رکھنے والے مطیع الرحمن نظامی کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے 1970ء میں پاکستان کا ساتھ دیا تھا۔

(جاری ہے)

حکومت کو بنگلہ دیش حکومت سے رابطہ کرنا چاہیے اورانہیں باورکراناچاہئیے کہ دو جولائی 1972ء کو سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو اور اندرا گاندھی کے درمیان شملہ معاہدہ طے پایا تھا جس میں ماضی کو بھولنے کی بات بھی شامل تھی۔

ان لوگوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔ چالیس سال بعد انہیں پاکستان اور پاک فوج کا ساتھ دینے پر سزائے موت دی جارہی ہے یہ انسانی حقوق کی بھی بد ترین خلاف ورزی ہے 91سالہ ایک رہنما جیل میں وفات پا گئے انہوں نے شملہ معاہدے کی کاپی ایوان میں پیش کی جس کے مطابق 195قیدیوں کا ٹرائل نہ ہونا او ر انہیں معاف کر دینا معاہدے کا حصہ ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کو سفارتی سطح پر بنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ بات کرنی چاہیے جس پر وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزارت خارجہ سے بات کریں گے۔

یہ بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے جس حد تک ہم جاسکے جائیں گے۔ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے نکتہ اعتراض پر میرے حلقہ سے گزشتہ روز کچھ لوگ یہاں آئے تھے جن سے بعض جعلی افسران نے نوکریاں دلانے کے لئے کروڑوں روپے ہتھیا لئے ہیں وہ ان لوگوں کو پہچانتے ہیں اور یہ رقم ایک حساس ادارے کے نام پر لی گئی ہے جس پر وزیر مملکت آفتاب شیخ نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ حساس ادارے کے نام پر جعلسازی سے نوکریاں دینے کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیانے کا معاملہ سنگین ہے اس پر کارروائی کریں گے اور وزارت داخلہ سے بات کرونگا ۔

متعلقہ عنوان :