پاکستان میں 25فیصد خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں،وزیر مملکت سائرہ افضل کا انکشاف

جمعرات 30 اکتوبر 2014 16:04

پاکستان میں 25فیصد خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں،وزیر مملکت سائرہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی میں انکشاف کیاگیا ہے کہ پاکستان میں 25فیصد خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں جبکہ حکومت سے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو مو ت کی سزائیں دینے کا معاملہ اٹھانے اور اوجی ڈی سی ایل کے ملازمین پر تشدد پر ایس پی اور رینجرز کیخلاف ایف آئی آر درج کے مطالبات کئے گئے ہیں اور وزیر مملکت شیخ آفتاب نے بنگلہ دیش کی حکومت سے رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

جمعرات کو نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان میں بریسٹ کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے جس میں چار میں سے ایک خواتین اس مرض میں مبتلاء ہیں اس طرح 25 فیصد خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلاء ہیں جس میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

پی آر اے کا ادارہ اس وقت اس پر کام کررہا ہے اور پورے ملک سے ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے کہ اس وقت کتنے لوگ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔

پاکستان میں بریسٹ کینسر میں آگاہی کی کمی ہے جس کیلئے صوبوں کو کام کرنا ہوگا اس میں دیہی علاقوں کی لیڈی ہیلتھ ورکرز سے کام لے کر آگاہی مہم شروع کرنا ہوگی جس میں صوبوں کو کام کرنا ہوگا۔ وفاقی حکومت فنڈز کی فراہمی کے علاوہ مزید تعاون کیلئے تیار ہے تاکہ ملک سے بریسٹ کینسر کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پایااور اس مرض کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔

صاحبزادہ طارق اللہ نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے جتنے بھی راہنماء ہیں انہیں پھانسی کی سزائیں سنائی جارہی ہیں اور چالیس سال بعد ایک شخص کو سزا دی گئی ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے اس وقت پاکستان اور پاک فوج کی حمایت کی تھی جس پر اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے شملہ معاہدہ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان لوگوں کو سزا نہ دی جائے لیکن چالیس سال بعد سزائے موت دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت پاکستان بنگلہ دیش سے مطالبہ کرے کہ یہ ظلم بند کیا جائے جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ وہ حکومت سے درخواست کریں گے کہ وہ اس پر بنگلہ دیش سے رابطہ کرے۔ نکتہ اعتراض پر آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ بدھ کے روز او جی ڈی سی ایل کے ملازمین کے احتجاج کے دوران میں ان کیساتھ کھڑا تھا لیکن وہاں پر موجود ایس پی اور ضلعی انتظامیہ کی موجودگی میں شیلنگ کی گئی‘ ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں اور لاٹھی چارج کیا گیا جس میں زخمی ہوا اور پھر ان مظلوم لوگوں کیخلاف مقدمات بھی درج کئے گئے۔

ایک طرف تو ملک میں بہت کچھ ہوریا ہے لیکن کچھ نہیں کیا جارہا جبکہ دوسری طرف مظلوم مزدوروں کو مارا گیا جس پر حکومت سے درخواست ہے کہ ایس پی اور رینجرز کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل نے کہاکہ او جی ڈی سی ایل کے مظلوم مزدوروں پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کرنا ظلم ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :