جمشید دستی کا قومی اسمبلی میں دھرنا، پیپلزپارٹی کا واک آﺅٹ، احتجاج مزدوروں کا حق ہے : وزیرداخلہ

جمعرات 30 اکتوبر 2014 15:07

جمشید دستی کا قومی اسمبلی میں دھرنا، پیپلزپارٹی کا واک آﺅٹ، احتجاج ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے سپیکر کی ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیاجبکہ او جی ڈی سی ایل ملازمین پر تشدد کے خلاف پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ سپیکر سردار ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شرو ع ہواتو جمشید دستی نے بولنے کی اجازت مانگی لیکن اجازت نہ ملنے پر وہ سپیکرکی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے ۔

جمشید دستی کاکہناتھاکہ گذشتہ روز ملازمین پر تشدد ہواجس دوران جمشید دستی سمیت 50ملازمین زخمی ہوئے لیکن ایوان میں مسلسل بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ، تشدد کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی جائے اور ذمہ داران کا تعین کرکے سزادی جائے۔ اوجی ڈی سی ایل ملازمین پر پولیس تشدد کے خلاف پیپلزپارٹی نے علامتی واک آﺅٹ کیا اوراپنا احتجاج ریکارڈکراتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی مزدوروں کی جماعت ہے ، اُن کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایوان کوبتایاکہ پولیس نے ضرورت سے زیادہ انتظامی پھرتی دکھائی ، جورویہ اپنایاگیااس پر الگ سے کمیٹی قائم کریں گے ، انتظامی فیصلوں کے خلاف احتجاج مزدوروں کا حق ہے ۔اُن کاکہناتھاکہ حکومت مزدوروں کے حقوق کاتحفظ کرے گی اور بیان دے کر ایوان سے چلے گئے ۔ وزیرداخلہ کے رویہ پر پیپلزپارٹی نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیااورایوان سے تمام اراکین چلے گئے ۔بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیاگیا۔ یادرہے کہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 14اگست سے ڈی چوک میں دھرنادیئے بیٹھے ہیں جبکہ جمشید دستی نے بھی اُن کی اخلاقی حمایت کا اعلان کررکھاہے ۔