ملکی معیشت کی ابتری دھرنے نہیں بلکہ معاشی پالیسیاں ہیں، سراج الحق

جمعرات 30 اکتوبر 2014 14:39

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ جب تک ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نہیں نکلیں گے اور معیشت بہتر نہیں ہوگی ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ پہنچنے پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ ملکی معیشت دھرنوں سے پہلے بھی ابتر تھی اس ابتری کی وجہ دھرنے نہیں بلکہ معاشی پالیسیاں ہیں ،اگر معاشی پالیسیاں ٹھیک کرلی جائیں تو سیاسی اتار چڑھاؤ اس پر زیادہ اثر نہیں ڈالتے ،بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیا جاتاہے اور نہ عوامی مسائل کے حل کی طرف توجہ دی جاتی ہے ،ساری آسائشیں اور سہولیات چند لوگوں کیلئے مختص ہیں ،انہوں نے کہا کہ جب تک ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نہیں نکلیں گے اور خود انحصاری کی پالیسی نہیں بنائیں گے معیشت بہتر نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ حکومت کو استعفوں کے معاملے میں مزید تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے ،استعفے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ،انہوں نے قومی جرگے کی طرف سے حکومت اور تحریک انصاف کو مشورہ دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور موجودہ بحران کو قومی سمجھوتے میں تبدیل کریں تاکہ ملکی سیاست آئین اور اس کی روح کے مطابق آگے چل سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے پہلے بھی بڑے بڑے دعوے کئے جاتے رہے مگر مرکزی اور صوبائی سطح پراس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام تعلیم ،صحت اور روز گار کی سہولتوں سے مسلسل محروم چلے آرہے ہیں اور سڑکوں اور انفراسٹریکچر کی تعمیر بھی عرصے سے ملتوی چلی آرہی ہے ،انہوں نے کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں یہاں فتنہ و فساد برپا کر نا چاہتی ہیں ،انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہر طرح کی تفرقہ بازی اور تعصب سے نکل کر اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں ۔

متعلقہ عنوان :