آرمی چیف جنرل راحیل شریف دورہ امریکہ کے دور ان ڈرون حملوں پر تبادلہ خیال کرینگے ‘ امریکی اخبار

جمعرات 30 اکتوبر 2014 13:10

آرمی چیف جنرل راحیل شریف دورہ امریکہ کے دور ان ڈرون حملوں پر تبادلہ ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 اکتوبر۔2014ء) امریکی اخبار یوایس آرمی ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے امریکا کے دورے کے دوران اس بات کا امکان ہے کہ امریکی حکام کے ساتھ مستقبل میں ڈرون حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان مستقبل کے تعلقات پر مذاکرات کیلئے جنرل راحیل شریف 16 نومبر کو ایک ہفتہ طویل دورے پر امریکا پہنچیں گے یو ایس آرمی ٹائمز نے مضمون میں اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ اکتوبر 2010ء کے بعد سے پاکستانی فوج کے سربراہ کا یہ پہلا امریکی دورہ ہوگااس وقت دونوں افواج کے مابین تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اس کے علاوہ آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جنرل راحیل شریف کا یہ امریکا کا پہلا دورہ ہوگا۔

(جاری ہے)

واشنگٹن میں کونسل برائے خارجہ تعلقات کے ڈینائل مارکے نے اس اخبار کو بتایا کہ اس بات کا امکان ہے کہ جنرل راحیل شریف کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی کہ آیا اس سال افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد پاکستان میں ٹارگٹ حملوں کی امریکی مہم میں ڈرون کا استعمال کیاجانا چاہیے۔اخبار کے مطابق امریکا اس وقت بھی پاکستانی طالبان کو نشانہ بنارہا ہے، جو دونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہیں۔

امریکی فوج کے اخبار نے سوال اْٹھایاکہ ”سوال یہ ہے کہ اگر امریکا حقانی نیٹ ورک جیسے گروہوں پر حملہ کرتا ہے تو اس صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا۔“ڈینائل مارکے کے مطابق جنرل راحیل شریف پاکستان کے ہندوستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات پر بھی بات کرنا پسند کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف واشنگٹن کو شاید اس طرح قائل کرنا چاہیں گے کہ بھارتیوں کو پرسکون رکھنا ہمارے مفاد میں ہے۔امریکی سیکریٹری دفاع چک ہیگل، جنرل مارٹن ڈیمپسی، چیئرمین آف جوائنٹ چیفس جنرل لائیڈ آسٹن، امریکا کی مرکزی کمانڈ کے سربراہ اور اوباما انتظامیہ کے دیگر اہم حکام کیساتھ جنرل راحیل شریف کی ملاقات متوقع ہے۔