سمندری طوفان کے خطرات کے پیش نظر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام لازمی سروسز کے محکموں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی

بدھ 29 اکتوبر 2014 23:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 اکتوبر۔2014ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے خطرات کے پیش نظر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام لازمی سروسز کے محکموں میونسپل سروسز انجینئرنگ، پارکس، صحت اور انسداد تجاوزات میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ، بدھ دوپہر 2 بجے تا طوفان کے خاتمے تک تمام افسران و عملہ موجود رہے گا، شہر میں بل بورڈز کو ہٹانے کا کام تیزی سے جاری ہے ، بدھ کی شام تک 100 سے زائد بل بورڈز کو کاٹا جاچکا ہے جبکہ کل شام تک یہ کام جاری رہے گا اور تقریباً 600 سے زائد بل بورڈز کو جو انسانی جانوں کے لئے خطرناک ہوسکتے ہیں کاٹا جائے گا، شہر کے بڑے 8 نالوں کی صفائی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کردیا ہے ،20 گریپ کرین اور 40 ڈمپرز سمیت سینکڑوں اہلکاروں نے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے اس کے لئے محکموں کو وسائل مہیا کردیئے گئے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنے دفتر میں سمندری طوفان کے خطرات کے پیش نظر کئے جانے والے انتظامات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ایڈمنسٹرٹیر کراچی کے ایڈوائزر بریگیڈیئر (ر) اے ایس ناصر ، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز نیاز احمد سومرو، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر سلمیٰ کوثر، سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بلال منظر اور دیگر افسران نے شرکت کی اس موقع پر انتظامات کے حوالے سے بتایا گیا کہ بارشوں کے بعد کی صورتحال کو بہتر بنانے اور پانی کی نکاسی ، 8 نالوں سمیت تمام مقامات پر کام شروع کردیا ہے ، 20گریپ کرینیں ، 40 ڈمپرز نے کام شروع کردیا ہے، 8 ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ ٹینڈر تیار کردیئے گئے ہیں ، چاروں بڑے اسپتالوں عباسی شہید اسپتال، سرفراز رفیقی شہید اسپتال، سوبھراج میٹرنٹی ہوم اور گذدرآباد جنرل اسپتال میں ایمرجنسی میں تمام ڈاکٹر اور ادویات موجود ہوں گے، عباسی شہید اسپتال میں ڈیزاسسٹر مینجمنٹ کا شعبہ بھی قائم کردیا گیا ہے اجلاس میں بتایا گیا کہ شہر میں بل بورڈز ہٹانے پر کام تیز سے جاری ہے ، کلفٹن کے ساحل سمندر گلشن اقبال اور ضلع ساؤتھ کے تمام علاقوں میں مختلف ٹیمیں بل بورڈز کاٹنے کا کام کر رہی ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام افسران و اہلکار خصوصاً ایمرجنسی مراکز اور اسپتالوں میں عملہ و ادویات اور ڈاکٹر موجود ہوں، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران مشینری کے ہمراہ سڑکوں پر موجود رہیں انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد کی صورتحال کو فوری بحال کرنے اور پانی کی نکاسی کے لئے تیاریاں مکمل ہونا چاہئے، بڑے نالوں کی صفائی خصوصاً ایسی جگہوں پر جہاں پانی کی نکاسی میں رکاوٹ ہو اس کو فوراً صاف کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ شہریوں کو کسی بھی حوالے سے مشکلات نہ ہوں جتنا ممکن ہوسکے گا سرکاری ادارے ان کی سہولت کے لئے موجود رہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہر میں ایسے تمام بل بورڈز کو ہٹالیا جائے جن سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے حکومت کی واضح ہدایت ہے کہ جو افسر لاپرواہی اور کوتاہی کا مرتکب پایا گیا اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور ہر محکمہ کا سربراہ اپنے شعبے اور محکمے کے کام کا ذمہ دار ہوگا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ہدایت کی کہ تمام افسران کے فون نمبر کھلے رہنا چاہئیں اور براہ راست ایڈمنسٹریٹر کو مطلع کریں جہاں کہیں بھی رکاوٹ ہو اس کو فوری دور کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :