شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب آخری مرحل میں داخل ہوگیا ‘ 2000سے زائد دہشتگرد مارے گئے ،میڈیا رپورٹ

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 13:12

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 اکتوبر۔2014ء) شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب آخری مرحل میں داخل ہوگیا میڈیا رپورٹ کے مطابق میران شاہ دہشت گردوں کی آخری بڑی پناہ گاہ تھی جہاں دہشت گرد منظم ہوتے اور ملکی اور غیر ملکی گروہ دہشت پھیلانے کے گھناؤنے منصوبے بناتے، جب ان سے بات چیت کے دورازے ایک ایک کر کے بند ہوتے چلے گئے اور زخم ناسور بننے لگا تو آپریشن کا فیصلہ کیا گیا دہشت گردی جاری رکھنے اور بات چیت کو مذاق بنانے کے بعد صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا تھا 15 جون کی شب پاک فوج کی انفنٹری اور اسپیشل سروسز نے دہشت کے عفریت کو شہ رگ سے دبوچ لیا۔

مسلسل دو ہفتوں تک کامیاب فضائی حملوں کے بعد زمینی جنگ کی راہ ہموار ہو چکی تھی، علاقے سے5 لاکھ افراد کو بحفاظت خیموں میں منتقل کرنے کے بعد بری فوج نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا چار ماہ کے عرصے میں لگ بھگ 2000دہشت گرد مارے گئے تاہم پاکستان کی اس جنگ میں فوج کے 80 جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

(جاری ہے)

آپریشن نے طالبان کی کمر توڑ کر رکھ دی یوں ملکی اور غیر ملکی سطح پر خوف کی علامت بننے والے یہ دہشت گرد پانچ دھڑوں میں تقسیم ہوکر پسپائی پر مجبور ہوگئے۔

ضرب عضب نے تحریک طالبان اور القاعدہ کے درمیانی مواصلاتی رابطے ابتدا میں ہی توڑ دئیے تھے۔ ساتھ ہی پاک فوج کی کارروائیوں نے ان کے انتظامی ڈھانچے کو بھی تہس نہس کر کے رکھ دیا، ایسے میں دہشت گرد بیرونی قوتوں سے ملنے والی کمک سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔آپریشن کی کامیابی سے ریاست کولاحق خطرات کم ہوتے چلے گئے، تحریک طالبان کے ساتھ ساتھ ازبک دہشت گرد بھی آپریشن کا بڑا ہدف بنے۔ ضرب عضب کے آغاز سے ٹھیک ایک ہفتہ پہلے ازبک دہشت گردوں نے کراچی کے ہوائی اڈے کو اپنا نشانہ بنایا تھا۔ ضرب عضب آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے جہاں دتہ خیال اور شوال میں کارروائیاں جاری ہیں، پاک فوج نے میرعلی، میران شاہ کے علاقوں سے جنگجووٴں کا صفایا کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :