بھارت کشمیریوں کا جمہوری احتجاج رکوانے کی بجائے کشمیری عوام کو انکا حق خود ارادیت دے، مقبوضہ کشمیر سے سات لاکھ بھارتی فوج نکالے تاکہ وہاں ظلم و بربریت ختم ہواور کشمیری عوام کو امن حاصل ہو سکے،، برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے اراکین کا مطالبہ

جمعہ 24 اکتوبر 2014 22:22

لندن( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ،برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چئیرمین اینڈریو گرفتھ(Andrew Griffiths)، برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے اراکین لارڈ قربان حسین اور لارڈ نذیر احمد نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کا جمہوری احتجاج رکوانے کی بجائے کشمیری عوام کو انکا حق خود ارادیت دے اور مقبوضہ کشمیر سے سات لاکھ بھارتی فوج نکالے تاکہ وہاں ظلم و بربریت ختم ہواور کشمیری عوام کو امن حاصل ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار بیرسٹرسلطان محمود چوہدری،اینڈریو گرفتھ اور لارڈ نذیر احمد نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری،اینڈریو گرفتھ،لارڈ قربان حسین، لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتے سے کشمیر ملین مارچ لندن رکوانے کے لئے بھارتی حکومت انکی وزیر خارجہ اور بھارتی حکام واہ ویلہ کررہے ہیں مگر اس ملین مارچ کے ذریعے احتجاج کرنا کشمیریوں کا جمہوری حق ہے کیونکہ جب تک بھارت کشمیریوں کا انکا حق خود ارادیت نہیں دے دیتا کشمیری ہر فورم پر اپنا احتجاج کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

اینڈریو گرفتھ نے کہا کہ لندن ملین مارچ میں برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین ، ہاؤس آف لارڈز کے ممبران اور دیگر بڑی تعداد میں شریک ہو کر جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں گے ۔لارڈ قربان حسین نے کہا کہ ہم بھرپور انداز میں لندن ملین مارچ میں شریک ہونگے۔ لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ ملین مارچ تحریک آزاد کشمیر میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں اور جمہوری طریقے سے احتجاج ریکارڈ کرانا ہمارا جمہوری حق ہے ہم برطانوی حکومت کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے راہ ہموار ہو اور کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت مل سکے۔