نکیال میں فوج کی’غیر معمولی نقل و حرکت‘، کشیدگی برقرار

جمعہ 24 اکتوبر 2014 22:00

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری پر حالات بدستور کشیدہ ہیں اور نکیال سیکٹر میں سرحد کے دونوں جانب فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت کی اطلاعات ملی ہیں۔نکیال سیکٹر کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب داتوڑ کے علاقے میں فائرنگ بھی کی ہے تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بی بی سیکے مطا بق مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں اور مقامی آبادی نے نکیال میں تعینات افواج کی تعداد میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔تاہم پاکستانی اور بھارتی فوج کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔نکیال سیکٹر میں انتظامیہ کے مطابق گذشتہ شب سرحد کے دونوں جانب افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علاقے میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ تعیناتیاں معمول کے مطابق دکھائی نہیں دیتیں۔

اس سے قبل پاکستانی دفتر خارجہ نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی سرحدی افواج نے جمعرات کی صبح سیالکوٹ کی سرحد پر گولہ باری کی آڑ لے کر نئے فوجی مورچے بنانے کی کوشش کی ہے۔اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے مطابق بھارتی افواج نے ورکنگ باوٴنڈری کے قریب مورچے تعمیر کرنے کے لیے پاکستانی فوجی چوکیوں پر فائرنگ کی، جسے ناکام بنا دیا گیا۔

پاکستان اور بھارتی فوج کے مابین لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری پرگذشتہ چند ہفتوں سے گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے،انھوں نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک معاہدے کے تحت ورکنگ باوٴنڈری کے پانچ سو میٹر کی حدود میں نئے مورچے تعمیر نہیں کیے جا سکتے: ’اسی لیے پاکستانی افواج نے بھی جوابی فائرنگ کی اور بھارتی فوجوں کو نئے مورچے تعمیر کرنے سے روک دیا۔۔

متعلقہ عنوان :