اسٹریلوی ڈاکٹرز نے مردہ دل کو دھڑکن دے کر طبی دنیا میں تہلکہ مچادیا، اس تکنیک میں ایسے مریض کا دل حاصل کیا جاتا ہے جس کا دماغ کام چھوڑ دے ، سرجنز

جمعہ 24 اکتوبر 2014 21:32

اسٹریلوی ڈاکٹرز نے مردہ دل کو دھڑکن دے کر طبی دنیا میں تہلکہ مچادیا، ..

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء ) آسٹریلیا میں سرجنوں نے مردہ دل کو ایک بار پھر دھڑکن دے کرمایوسں لوگوں میں زندہ رہنے کی نئی کرن روشن کردی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے سینٹ وینسینٹ اسپتال میں ماہر سرجنزکی ٹیم نے پروفیسر پیٹر میکڈونلڈ کی سربراہی مردہ دل کو دوبارہ دھڑکن دے کر ٹرانسپلانٹ کیا تو یہ دنیا کا پہلا ڈیڈ ہارٹ ٹرانسپلانٹ بن گیا جس کے ساتھ ہی مردہ دل میں زندگی دوڑانے کا نسخہ بھی مل گیا، 57 سالہ مشیل جبرالز وہ پہلی خاتون ہیں جن میں مردہ دل کو دوبارہ دھڑکن دے کر ان کے دل سے تبدیل کیا گیا جب کہ ٹرانسپلانٹ کے بعد خاتون کا کہنا تھا کہ وہ دل کی تبدیلی کے بعد خود کو 10سال کم عمر محسوس کر رہی ہیں اور خود کو ایک مختلف اور خوش قسمت انسان سمجھتی ہوں۔

(جاری ہے)

مردہ دل کو زندہ کرنے کی تفصیل بتاتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وکٹر چینگ کارڈیئک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے سرجری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس تکنیک میں کسی ایسے مریض کا دل حاصل کیا جاتا ہے جس کا دماغ کام چھوڑ دے اور اس کی زندگی کوئی امید باقی نہ رہے تو رشتے داروں کی اجازت سے اس مریض کے لائف اسپوٹنگ یونٹس کو ہٹا دیا جاتا ہے، اس کے بعد 15 منٹ میں دل مکمل طور پر دھڑکنا چھوڑ دیتا ہے تاہم 5 منٹ تک مزید انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ اسٹریلوی قانون کے مطابق کسی بھی شخص کے مرنے کے بعد 20 منٹ تک دل نہیں نکالا جاسکتا، اب اس مردہ دل کو نکال لیا جاتا ہے اور اس کو خصوصی مشین ’کنسول‘ میں رکھ کر اس کو خون اور ا?کسیجن فراہم کی جاتی ہے اس مشین کو”ہارٹ ان اے باکس“ کہا جاتا ہے، اس مشین میں دل کو”ریزرویشن سلوشن“ دیا جاتا ہے جس کی بدولت دل کے ٹشو کے ٹوٹنے کا عمل کم ہو جاتا ہے اور اس عمل سے دل دوبارہ دھڑکنا شروع کردیتا ہے، پریزرویشن سلوشن اور کنسول دل کو نہ صرف گرم رکھتا ہے بلکہ اسکی دھڑکن کو بھی برقرار رکھتا ہے۔

پروفیسر میڈونلڈ کا کہنا تھا کہ اس کامیابی کے بعد ڈونر ا?رگن کی کمی پر قابو پایا جاسکیگا اور اس کی مدد سے 30 فیصد زیادہ زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔ برٹش ہارٹ فاوٴنڈیشن نے اسے اہم ترین کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ تکنیک ہارٹ ٹرانسپلانٹ میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔

متعلقہ عنوان :