Live Updates

ہمارے استعفے منظور نہ کر نیوالے میاں صاحب کون ہوتے ہیں ؟ پی ٹی آئی کا کوئی رکن پارلیمنٹ گیا تو رکنیت ختم کر ینگے،عمران خان

جمعہ 24 اکتوبر 2014 20:58

گجرات (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا جاری رکھنے کیلئے عوام سے مالی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے استعفے منظور نہ کر نے والے میاں صاحب کون ہوتے ہیں ؟ تحریک انصاف کا کوئی رکن پارلیمنٹ گیا تو رکنیت ختم کر ینگے  محرم کے بعد ہرہفتے میں دو دو جلسے کرینگے  30نومبر کے دھرنے میں پورے ملک سے لاکھوں لوگ آئیں گے بھاری وزیر اعظم نریندر پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے  نواز شریف بھارت میں اپنے بزنس کی وجہ سے خاموش ہیں  آزاد فیصلے نہیں کر سکتے بھارتی وزیر اعظم انتہا پسندوں کو خوش کر نے کے بجائے کشمیریوں کو حقو ق دیں  فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتے ہیں  خواتین کے حوالے سے کی گئی باتوں پر دل دکھا ہے  لائٹوں اور ساؤنڈ سسٹم کیلئے پیسہ ختم ہوگیا تو تمبو لگا کر بیٹھ جاؤنگا  نواز شریف اور خورشید شاہ غلط فہمی میں نہ رہیں  استعفیٰ لئے بغیر نہیں جاؤنگا  اڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جاتے اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو کوئی فکر نہیں  قوم جا گ چکی ہے نیا پاکستان بن کر رہے گا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مجھے عوام کا جذبہ دیکھ کر نیا پاکستان نظر آرہا ہے عوام کو یہاں لانے کیلئے کسی کو پیسے نہیں دیئے گئے ہم نے سٹیج بنایا ہے اور ساؤنڈ سسٹم لگایا ہے لوگ یہاں خود چل کر آئے ہیں عمران خان جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے خواتین کیلئے جو بات کی ہے اس پر مجھے دکھ ہے ہماری آدھی آبادی خواتین ہیں تحریک انصاف چاہتی ہے کہ خواتین بھی نیا پاکستان بنانے میں اپنا کر دارادا کریں کیا آپ کو یہ مغربی تہذیب نظر آرہی ہے ہم اقبال اور اسلام کی بات کرتے ہیں عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر خورشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کسی خوش فہمی میں نہ رہنا یہ دھرنا ختم نہیں ہونے والا انہوں نے عوامی تحریک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے ساٹھ دن ہمارے ساتھ گزارے ہیں آپ کے مقاصد اور تھے اور ہمارے مقاصد اور ہیں ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں کو شہید کیا گیا اور آپ کو انصاف نہیں ملا ہم نے ایک سال پہلے کہہ دیا تھا کہ دھاندلی کے خلاف ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے 31اگست کی رات نواز شریف کے گلوبٹوں کا مقابلہ کیا اس کو ہم کبھی نہیں بھلا سکیں گے سات لوگوں کو شہید کیا گیا 45لوگوں پر گولی چلائی گئیں 25افراد کو ہسپتال سے غائب کر دیا گیا میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پولیس کو کیسے استعمال کیا گیا اور عوامی تحریک کے کارکنوں نے مقابلہ کیا انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پولیس نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلانے سے انکار کر دیا تھا یہ کام نواز شریف کے گلو بٹوں نے کیاانہوں نے کہاکہ جب ہم نکلے تھے تو کور کمیٹی کا اجلاس ہوا اور مجھ سے پوچھا گیا کتنی دیر بیٹھنا ہے تو میں نے کہہ دیا تھا کہ جب تک وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے اس وقت بیٹھے رہیں گے انہوں نے کہاکہ 72دن دھرنا دیا ایسی پوری دنیا میں نہیں ملتی کہا گیا لندن پلان ہے اور مارشل لاء کی راہ ہموار ہورہی ہے تاہم اب سچ سب کے سامنے آگیا ہے مجھے اپنی قوم پر اعتمادتھا قوم فیصلہ کر بیٹھی ہے کہ ظالم کا مقابلہ کر نا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے پانچ دن کے نوٹس پر مینار پاکستان پر جلسہ کیا کراچی میں جلسہ کیا مجھے پتہ تھا لوگ باہر نکلیں گے میانوالی  سرگودھا اور ملتان میں لوگ باہر نکلیں انہوں نے کہاکہ جب میں کرکٹ تھا تو اس وقت سے قوم مجھے جانتی ہے نو جوان شاید مجھے نہ جانتے ہوں مگر جنہوں نے مجھے کھیلتے ہوئے دیکھا وہ مجھے جانتے ہیں اور میں آخری گیند تک لڑتا ہوں اور ہار نہیں مانتا ۔

عمران خان نے کہاکہ اگر وہ وقت بھی آگیا کہ ہمارے پاس نہ ہوئے تو میں اکیلا تمبو میں بیٹھا رہونگا مگر استعفیٰ لیئے بغیر واپس نہیں جاؤنگا انہوں نے کہاکہ جب میں نے شوکت خانم ہسپتال بنانے کافیصلہ کیا اور پیسے اکٹھے کئے اور ہسپتال بن گیا تو کہتے تھے کہ ہسپتال تو بن گیا اور اب کیسے چلے گا میں کہتا تھا کہ جیسے ہسپتال بنایا ویسے عوام کے پیسے سے چلے گا انہوں نے کہاکہ ستر کروڑ سے ہسپتال بنا اور ساڑھے تین سو کروڑ روپے سالانہ اکٹھے ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے چل رہا ہے عمران خان نے کہاکہ آصف علی زر داری نے پوچھا عمران خان پیسہ کہاں آیاتو میں نے کہا یہ چوری اور کرپشن کا پیسہ نہیں ہے یہ قوم دیتی ہے اگر قوم تحریک انصاف کو پیسہ دے گی تو تحریک انصاف قوم پر پیسہ خرچ کریگی انہوں نے کہاکہ میں سر مایہ کاروں اور جاگیر داروں سے پیسہ نہیں لیتا انہوں نے کہاکہ ہمارے دھرنے کا خرچہ کم ہے صرف لائٹوں اور ساؤنڈ سسٹم کا خرچہ ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ 30نومبر کو سارے پاکستانیوں کو کہتا ہوں وہ دھرنے میں آئیں انہوں نے کہاکہ نواز شریف اس لئے استعفیٰ نہیں دینگے کیونکہ میٹرووغیرہ کے پراجیکٹ چل رہے ہیں اور وہاں سے کمیشن اربوں روپے کا کمیشن بن رہا ہے انہوں نے کہاکہ 30نومبر کو لاکھوں عوام اسلام آباد پہنچیں گے وزیر اعظم نواز شریف جتنے کنٹینرز لگا لیں مگر عوام کا سمندر نہیں رکے گا اور ہر شخص کی زبان پر گو نواز گو کا نعرہ ہوگا انہوں نے کہاکہ گو نواز گو کا مطلب گو نظام گو ہے نواز شریف کے ہوتے ہوئے ہمیں انصاف نہیں مل سکتا انہوں نے کہاکہ چار حلقے کھولنے کا کہا گیا تھا ان میں ایک میرا حلقہ بھی شامل ہے ڈیڑھ سال سے ہمیں انصاف نہیں مل رہا ہے لاکھوں روپے خرچ کرچکے ہیں انہوں نے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی دس ماہ سے اسٹے کے پیچھے چھپے بیٹھے ہیں انہوں نے کہاکہ لاہور کے اس حلقے میں صوبائی سیٹ پر شعیب صدیقی نے الیکشن لڑا اور چھ پولنگ اسٹیشن پر گنتی کروائی گئی جس میں 4726ووٹ تھے جن میں 3240بوگس نکلے اس کے بعد ساٹھ پولنگ اسٹیشن کی گنتی کروائی گئی اس میں شعیب صدیقی کا کوئی ووٹ نہیں نکلا اس میں عمران خان کے ووٹ ڈال دیئے گئے دس پولنگ اسٹیشن میں کوئی بیلٹ پیپر نہیں نکلا اور ایک پولنگ اسٹیشن میں صرف ردی ملی ہے کیا ایسے الیکشن ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ 2013کے الیکشن میں تاریخ کی بہت بڑی دھاندلی ہوئی یہ فیصلہ کن جنگ ہے نواز شریف اور زر داری کا پاکستان رہے گا یا ہم نیا پاکستان بنائیں گے ہم نے فیصلہ کر نا ہے یہ سٹیٹس کو کا پاکستان رہے گا یا ہم تبدیلی لائیں گے پاکستان نیا پاکستان بنائیں گے جہاں عدل وانصاف ہو پاکستانی آزاد ہوں کسی کی غلامی نہ کر نا پڑے ۔

عمران خا ن نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی زہر اگل رہا ہے میاں صاحب خاموش بیٹھے ہیں کیونکہ میاں صاحب کا بھارت میں بزنس چل رہا ہے ڈرون حملے ہورہے ہیں نواز شریف آزاد فیصلے نہیں کر سکتے انہوں نے کہاکہ مودی کو اقتدار ملا ہے انہیں سوچنا چاہیے کہ غربت کیسے ختم کرنی ہے مودی کو فیصلہ کر نا ہے اس نے انتہا پسندوں کو خوش کر ناہے یا عوام کی خدمت کر نی ہے انہوں نے مودی کو مخاطب کر تے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر حل کریں کشمیریوں کو اپنی زندگی کے فیصلے کر نے کا حق دیں سات لاکھ فوج کشمیر میں بٹھا رکھی ہے کیا کبھی فوج بھی مسئلہ کا حل ہوتی ہے کشمیریوں کو حقوق دیں انہوں نے کہاکہ کشمیر مسئلہ حل کر نے کے بعد پاکستان اور بھارت اپنے تعلقات بہتر کر کے آگے چلیں غریب کو ختم کریں تجارت کریں اور پھر پیسہ عوام پر لگائیں انہوں نے کہاکہ آپ بڑھکیں لگا کر الیکشن جیت گئے ہیں اب آپ کو آگے کا سوچنا چاہیے انہوں نے کہاکہ نواز شریف پر ٹیکس چوری کا کیس ہے اور وہ الیکشن لڑتے ہیں قرضہ لیا ہوا ہے اور پھر بھی الیکشن لڑتے ہیں حالانکہ قانون کے مطابق لاکھ سے زیادہ قرض لینے والا الیکشن نہیں لڑسکتا عمران خان نے کہاکہ ساڑھے تین سو کروڑ روپے کا قرضہ نواز شریف نے دینا ہے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کرتے اور پھر بھی الیکشن میں حصہ لیتے ہیں اور اقتدار میں آ جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے 56 کروڑ اتفاق فاؤنڈری کیلئے قرضہ لیا  رمضان  چوہدری شوگر ملز کیلئے کروڑوں روپے کے قرضے لئے انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے ذریعے نواز شریف کو برطانیہ پیسہ بھجوایا کوئی پوچھنے والا نہیں اسحاق ڈار وزیر خزانہ بن گئے ہیں اور نواز شریف وزیر اعظم بن کے بیٹھے ہیں نواز شریف کو عدلیہ  نیب اور الیکشن کمیشن سمیت کوئی پوچھنے والا نہیں پاکستان میں کمزور کیلئے اور طاقتور کیلئے اور قانون ہے یہ تفریق ہم نے ختم کر نی ہے عمران خان نے کہاکہ نوازشریف کہتے ہیں استعفے منظور نہ کرومیاں صاحب آپ کون ہوتے ہیں استعفے منظور نہ کر نے والے آپ جعلی وزیر اعظم ہیں پارلیمنٹ بھی جعلی ہے انہوں نے کہاکہ اگر تحریک انصاف کا کوئی نمائندہ اسمبلی میں گیا تو ہم رکنیت ختم کر دینگے ۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر عوام کی بات نہیں ہوتی ڈپٹی سپیکر اور سپیکر کو ڈپلو میٹک پارسپورٹ دینے کی بات ہوتی ہے ہسپتالوں  سکولوں کی کوئی فکر نہیں اڑھائی کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں کوئی قانون نہیں بنایا گیا پاکستان کی ساٹھ فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے پیسے خرچ نہیں کیا جارہا ہے 21لاکھ روپے روزانہ وزیر اعظم کا خرچ ہے آصف علی زر داری اقتدار میں آئے تو بجلی دوگنی کر دی اور نواز شریف نے 80فیصد اضافہ کر دیا دھرنا انسانوں کے حقوق کیلئے دیا جارہا ہے کسانوں پر ظلم ہورہا ہے گنے کی فصل شو گر مل جاتی ہے او ر اسے قیمت نہیں ملتی زمینداروں کو پانی نہیں مل رہا ہے گجرات  سیالکوٹ اور فیصل آباد کے مزدور وں کو اجرت پوری نہیں دی جاتی ہے حکومت نے مزدور کی تنخواہ 12000روپے رکھی ہے اور شاید اسے آٹھ ہزار مشکل سے ملتی ہو ۔

انہوں نے کہاکہ اقلیتوں پر ظلم ہورہا ہے سندھ میں ہندوؤں کودیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ہندوؤں کو زبردستی مسلمان کیا جارہا ہے قرآن مجید میں زبردستی مسلمان کر نے کی تعلیم نہیں دی گئی نظام کو درست کر نے کیلئے دھرنا ضروری ہے اور ہم پاکستانیوں کی تقدیر بدلیں گے انہوں نے کہاکہ یہ سب جمہوریت کے نام پر اکھٹے ہوگئے ہیں پارلیمنٹ میں مک مکا ہوتا ہے ہم حقیقی جمہوریت لائیں گے عوام کو حقوق دلوائیں گے صوبوں کو حقوق دینگے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نجات دلائیں گے یہ عظیم ملک بنے گا نو جوانوں کو نوکریاں ملیں گی بچے تعلیم حاصل کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم پولیس اور بیورو کریسی کو ٹھیک کر نا ہے نواز شریف نے گلوبٹوں کو بھرتی کیا ہے ہم ان کو نکالیں گے اور پولیس اہلکاروں کو ترقی دیں گے تنخواہیں بڑھائیں گے ہم چاہتے ہیں پولیس کے ادارے میں سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے کے پی کے میں پولیس میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتاعمران خان نے کبھی کسی کی سفارش نہیں کی ہم ہر کام میرٹ پر کررہے ہیں کسی سیاستدان کے کہنے پر تھانیدارنہیں لگاتے انہوں نے کہاکہ ایک سال قبل480ارب روپے سرکلر ڈیٹ تھا اس کے بعد اب پھر 350ارب روپے کا قرضہ چڑھ گیا ہے پی آئی اے کے ذمہ 200ارب روپے ہیں ریلوے 125ارب روپے اور یوٹیلٹی سٹورز کے ذمہ 25ارب روپے کا قرضہ ہے چھ سال پہلے پاکستانی 35ہزار روپے کا قرض دار تھا اب ایک پاکستانی90ہزار روپے کا قرض دار ہے یہ سارا پیسہ میٹرو اور کوئٹہ پر چلنے والے پاور پلانٹ پر لگایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ ہم بلدیاتی نظام ٹھیک کرینگے ہم امیر لوگوں سے ٹیکس اکٹھا کریں گے مزید ٹیکس نہیں لگائیں گے گور نرز ہاؤسز کو لائبریری  گراؤنڈ ز اور یونیورسٹیوں میں تبدیل کرینگے سادگی ا ختیار کرینگے عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرینگے حکمرانوں کی طرح عیاشیاں نہیں کرینگے پاکستان میں کرپشن ہے  غریب کی زمینوں پر قبضہ ہوجاتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں پاکستان اتنا پیسہ ہوگا کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں ہوگی نیب کو آزاد بنائیں گے وزیر اعظم کو بھی نیب بلا سکے گا کے پی کے میں نیب آزاد ہے جنرل حامد اس کا سربراہ ہے کے پی کے میں نیب وزیر اعلیٰ کو بھی بلا سکتا ہے پاکستان کا نیب وزیر اعظم اور خورشید شاہ کو نہیں بلا سکتا اور نہ ہی پکڑسکتا ہے ہم پاکستان کو قوم بنائیں گے پنجابی  سندھی  بلوچی  کشمیری  پختون کی تفریق ختم کرینگے سب پاکستانیوں کو اکھٹا کرینگے ہم نے اکٹھے ہو کر ورلڈ کپ جیتا اور قوم کو اکٹھا کر کے نیا پاکستان بنائینگے انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ 30نومبرکو عوام کا سمندر ہوگا ابھی استعفیٰ دے دیں تو عزت بچ جائے گی انہوں نے کہاکہ محرم کے بعد پنجاب کے دورے کرونگا اور ہر ہفتے میں دو دو جلسے کر ینگے اور نیا پاکستان بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات