بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعہ 24 اکتوبر 2014 20:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ 44سے زائد معدنیات کے بڑے ذخائراور وسیع ساحل رکھنے والے صوبہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، موجودہ حکومت گوادر سمیت پورے بلوچستان میں سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتی ہے لیکن ان منصوبوں میں مقامی افراد کو شامل کرناہوگا،ان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کے دور میں بلوچستان میں 23ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی لیکن پرویز مشرف کو بلوچستان سے نفرت ہی مل سکی کیونکہ ان منصوبوں میں مقامی افراد کو شامل نہیں کیا گیاتھا، جمعہ کو کراچی میں بلوچستان اکنامک فورم کے زیراہتمام چائنا پاکستان اکنامک کوریڈوراینڈ گوادر اپورچونیٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے 31اضلاع میں سے 30غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، بلوچستان میں بے پناہ وسائل ہونے کے باوجود وہاں بہت زیادہ غربت ہے ، ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں لیکن آنے والی کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ بلوچستان کے مقامی افراد کو اس میں شامل کریں،ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ کا انتظام چین کی کمپنی کے حوالے کردیا گیا ہے ، چین کے لوگوں میں بہت صلاحیتیں موجود ہیں انہیں چاہیے کہ وہ بلوچستان کے لوگوں کو فنی تربیت فراہم کریں،ان کا کہنا تھا کہ چین بلوچستان اور گوادر میں32ارب ڈالر کی سرمایہ کررہا ہے لیکن انہیں صرف اس سے غرض ہے کہ اس سرمایہ کاری سے بلوچوں کو کیا ملے گا، انہوں نے چین کو بلوچستان میں تعلیم، صحت ، انفرااسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کرنے کی درخواست کی، امن و امان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستا ن کے 31میں سے 28اضلاع پاکستان کی دیگر علاقوں کے مقابلے میں زیادہ پر امن ہیں، صرف تین اضلاع میں سیکیورٹی کے مسائل موجود ہیں جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، انہوں نے ناراض بلوچوں کو دعوت دی کہ وہ مذاکرات کے ذریعے جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر کام کریں، ان کا کہنا تھا پرویز مشرف نے بلوچستان کو جس عذاب میں ڈالا اس سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں، اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ پاکستان میں بیوروکریسی کی وجہ سے منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہوتی ہے،تاہم 18ویں ترمیم کے بعد اب صوبے نسبتا زیادہ آزاد ہیں اور وہ اپنی مرضی کے منصوبے بناسکتے ہیں ، اب مرکز صوبوں کی مشاورت کے بغیر کوئی منصوبہ نہیں بناسکتا،ان کا کہنا تھا کہ چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوا ہے اور اب چین پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہاہے، ان کا کہنا تھا کہ گوادر کی بندرگاہ پاکستان کی ترقی کے علامت ہے اور اس کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،اس موقع پر ایکسپورٹ پروسسنگ زونز اتھارٹی، پاکستان ریلوے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے بلوچستان میں شروع کیے گئے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

مقررین نے بلوچستان اکنامک فورم کے صدر سردار شوکت پوپلزئی کی تعریف کی جنہوں نے اس اہم موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے بھی خصوصی طور پر کانفرنس میں شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :