Live Updates

سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کی تصدیق کیلئے اراکین کو حتمی نوٹس جاری کردیا

جمعہ 24 اکتوبر 2014 20:26

سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کی تصدیق کیلئے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کی تصدیق کیلئے اراکین کو حتمی نوٹس جاری کردیا، سپیکر ایاز صادق نے کہاہے کہ اراکین انفرادی حیثیت سے استعفوں کی تصدیق کریں ، بہت انتظار کرلیا اب وقت ختم ہوگیا، 29 اکتوبر تک تصدیق نہ کرنیوالوں کے استعفے منظور سمجھے جائینگے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 سے زائد اراکین مستعفی نہیں ہونا چاہتے، اسدعمر، سراج محمد خان تاحال قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین برقرار، گاڑیاں بھی استعمال میں ہیں، استعفے رکوانے کیلئے سراج الحق ایک مرتبہ پھر متحرک ہوگئے۔

باوثوق ذرائع نے ”آن لائن ء“ کو بتایاکہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کے معاملے پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد سے جمعہ کے روز مشاورت بھی کی ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے 22 اگست کو ان کے سیکرٹریٹ کو موصول ہونے والے استعفوں پر24 اکتوبر تک تحمل کا مظاہرہ کیا اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سمیت دیگر سینئر سیاستدانوں و قانونی ماہرین سے مشاورت کی جبکہ اس سلسلے میں امیرجماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے بھی سیاسی جرگہ کے ساتھ ایاز صادق سے ایک سے زائد ملاقاتیں کیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ چوبیس اکتوبر تک انتظار کرنے کے بعد سپیکر نے حتمی نوٹس تحریک انصاف کے اراکین کو بھجوادیاہے جس میں واضح کیاگیاہے کہ وہ اپنے استعفوں بارے انفرادی طور پرآکر تصدیق کریں اگر انہوں نے تصدیق نہ کی تو پھر ان کے استعفے منظور کئے جائینگے۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ حتمی نوٹس میں یہ بات بھی لکھی گئی ہے کہ3 ستمبر کو شاہ محمود قریشی دیگر اراکین کے ہمراہ مشترکہ اجلاس میں شرکت کیلئے آئے تو اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے انہیں استعفوں کی تصدیق کیلئے اپنے چیمبر میں آنے کیلئے کہا لیکن وہ چیمبر میں آنے کی بجائے واپس چلے گئے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ سپیکر قومی ا سمبلی نے 29 اکتوبر2014ء تک کی حتمی ڈیڈ لائن دی ہے اور واضح ہدایت کی ہے اگر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین 29 اکتوبر دوپہر 2بجے تک اپنے استعفوں کی تصدیق کیلئے قومی اسمبلی میں سپیکر چیمبر میں نہ آئے اور تصدیق نہ کی تو پھر ان کے استعفے منظور کرلئے جائینگے ۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کو کسی بھی ممبر کے استعفے کیلئے پورے اطمینان کے بعد فیصلہ کرنا ہوتاہے اور وہ استعفوں کی تصدیق کیلئے تمام اختیارات استعمال کرسکتے ہیں کہ آیا آنے والا استعفیٰ مذکورہ رکن نے رضا کارانہ اور ذاتی خواہش پر دے رہاہے اور بغیر کسی دباؤ کے مستعفی ہورہاہے۔

اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے تمام اراکین بارے سپیکر نے مکمل جانچ پڑتال کی اور ہر حوالے سے تصدیق کرنے کی کوشش کی ، ذرائع نے بتایا اب تک سپیکر کو شاہ محمود قریشی سمیت 25 اراکین کے استعفے موصول ہوئے ہیں جن میں سے 15سے زائد اراکین استعفے ہی نہیں دینا چاہتے جس پر سپیکر نے معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اس سلسلے میں ”آن لائن“ نے جب ایک ذمہ دار سے استفسار کیا تو انہوں نے بتایاکہ سپیکر استعفوں میں تاخیر کرکے آئین کی خلاف ورزی نہیں کررہے بلکہ قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق وہ اطمینان کی خاطر وقت لے سکتے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ پی ٹی آئی کے اکثر اراکین استعفیٰ نہیں دینا چاہتے جن میں تین اراکین اسد عمر قائمہ کمیٹی برائے صنعت پیدوار، سراج محمد خان قائمہ کمیٹی برائے کامرس اور گلزار خان قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت کے چیئرمین کی ذمہ داریاں تاحال سنبھالے ہوئے ہیں اور ابھی تک گاڑیاں بھی واپس نہیں ہیں جبکہ اکثر اراکین بھی قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں باقاعدگی سے شریک ہوئے ہیں جس سے ظاہر ہوتاہے کہ ان میں سے اکثر اراکین مستعفی ہونا ہی نہیں چاہتے جس کے باعث سپیکر قومی اسمبلی ان سے استفسار کے بعد ہی فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ سپیکر کا کام صرف پوسٹ مین کا نہیں ہے بلکہ تمام ضروری قواعد پر عملدرآمد کے بعد ہی سپیکر استعفے منظور کرکے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب کیلئے بھجوانے کے پابند ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ پاکستان تحریک انصاف کے سابق صدر جاوید ہاشمی نے جیسے ہی اسمبلی میں آکر تصدیق کی کہ وہ اپنی نشست سے مستعفی ہونا چاہتے ہیں اور ان کا استعفیٰ منظور کیا جائے تو فی الفور ایاز صادق نے بغیر کسی تاخیر کے منظور کرلیا ۔ادھر ذرائع نے ”آن لائن“ کو بتایا کہ جیسے ہی اس سلسلے میں امیر جماعت اسلامی اور سیاسی جرگہ کے سربراہ سراج الحق کو معلوم ہو اتو انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ایک مرتبہ پھر اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ استعفے منظور نہ کریں کیونکہ اگر اس طرح کیا گیا تو ملک میں سیاسی بحران ایک مرتبہ پھر شدت اختیار کرجائے گا۔ (

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات