حکومت عبدا القادر ملا اور پرو فیسر غلام اعظم کو شہید پاکستان کا خطاب دے، سراج الحق

جمعہ 24 اکتوبر 2014 19:59

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین  نے کربلا میں امت کو پیغام دیا تھا کہ مسلمان سر دے دیتا ہے مگرظالم کے سامنے سرجھکاتا نہیں ، پروفیسر غلام اعظم اور عبدالقادر ملا نے نواسہ رسول ﷺ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ظالم وجابر حاکم کے سامنے سر جھکانے کی بجائے شہادت قبول کرلی ، حکومت عبدا القادر ملا اور پرو فیسر غلام اعظم کو شہید پاکستان کا خطاب دے، بنگلہ دیش حکومت نے پروفیسر غلام اعظم اور عبدالقادر ملاکوپاکستان کی محبت کے جرم میں سزائیں دی ،دونوں رہنماؤں کی اسلام اور پاکستان سے محبت کوئی ڈھکی چھپی نہیں تھی ،افسوس کہ پاکستان کے اندھے بہرے اور گونگے حکمرانوں کو جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی قربانیاں نظر نہیں آتیں،پاکستان ایک نظریے اور فلسفے کانام تھا جو دنیا میں اسلامی نظام کے غلبہ کیلئے معرض وجود میں آیاتھا مگر حکمرانوں نے اسلام دشمن استعماری قوتوں کے اشارے پر قوم کو اس کی حقیقی منزل سے دور رکھا ،جماعت اسلامی نومبر میں اسی تحریک پاکستان کو دوبارہ اٹھائے گی جس کیلئے ہمارے آباؤ اجداد نے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں اور اپنا سب کچھ پاکستان کیلئے چھوڑ کر ہجرت کی،نومبر میں مینار پاکستان کے سبزہ زار میں ملک بھر سے لاکھوں عوام جمع ہوکر پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کا نعرہ بلند کریں گے اورعہدکریں گے کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنانے کیلئے وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مسجد شہدا ء میں پروفیسر غلام اعظم کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھانے کے موقع پر گفتگو اور جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ ہمیں پروفیسر غلام اعظم کی شہادت پر فخر ہے ، ڈھاکہ جیل میں پروفیسر غلام اعظم کی مظلومانہ شہادت بنگلہ دیش کی فرعون حسینہ واجد کی حکومت کیلئے سیاسی موت ثابت ہوگی ،حسینہ واجد کی ظالم حکومت نے پروفیسر غلام اعظم سمیت جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکنوں اور قائدین کو بے بنیاد مقدمات میں سزائیں دیں اور کال کوٹھڑیوں میں ڈال رکھا ہے ،حسینہ واجد بھارتی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے اسلامی رہنماؤں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے مگر وہ جان لے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش میں اسلامی انقلاب برپا ہوکر رہے گا۔

پروفیسرغلام اعظم نے قید میں جان دیکر یہ پیغام دیا ہے کہ مسلمان ظلم و جبر کے سامنے کبھی سر نہیں جھکاتا ۔بنگلادیشی حکومت نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں پر ظلم وجبر کے پہاڑ توڑے ،ان کے خاندانوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے مگر وہ بھارتی سامراج کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ،عبدالقادر ملا نے پھانسی کے پھندے پر جھول کر اور پروفیسر غلام اعظم نے قید کی کوٹھڑی میں جان دیکر ثابت کردیا ہے کہ مسلمان جان تو دے سکتا ہے مگر ظلم و جبر کے نظام سے سمجھوتا نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر غلام اعظم کے خاندان کو بھی مجبور کیا گیا کہ ان کی نماز جنازہ کسی جناز گاہ کی بجائے گھر میں ادا کی جائے تاکہ عوام کو ان کے جنازہ میں شرکت کا موقع نہ مل سکے ،انہوں نے کہا کہ پروفیسر غلام اعظم کی شہادت نے امام حسن البنا کی یاد تازہ کردی ہے ۔انہوں نے فرعونیت کو تسلیم نہ کرکے اللہ اکبر کے جھنڈے کو جھکنے نہیں دیا ۔

ان کے بیٹے کو فوج سے نکال دیا گیامگر حکومت کا کوئی جبر بھی انہیں جھکا نہیں سکا۔سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پروفیسر غلام اعظم اور عبدالقادر ملا کو شہید پاکستان کا خطاب دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی خاطر جانیں قربان کرنے والوں سے حکومت لاتعلقی کا اظہار کرکے اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے صبح مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے رابطہ کیا ،میرا خیال تھا کہ پروفیسر غلام اعظم کی وفات پر حکومت پاکستان کی طرف سے تعزیتی بیان جاری ہوگا اور حکومتی وفد پروفیسر غلام اعظم کی نماز جنازہ میں بھی شریک ہوگا مگر افسوس کہ حکومت پاکستان ابھی بیدار نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر غلام اعظم ایک فر د کا نہیں ایک ملت اور نظریے کا نام ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا اور عالم اسلام خاص طور پر بنگلہ دیش کی آنے والی نسلیں اس سے رہنمائی حاصل کریں گی ،انہوں نے کہا عالم اسلام بنگلہ دیش حکومت کو جماعت اسلامی کے خلاف ریاستی دہشت گردی سے روکے اور جماعت اسلامی کے کارکنان اور قائدین پر بنائے گئے بے بنیاد مقدمات کو ختم کرایا جائے ۔

سراج الحق نے کہا کہ پروفیسر غلام اعظم کے انتقال پر عالم اسلام غم کے سمندر میں ڈوب گیا ہے خاص طور پر ان کی رحلت عالمی اسلامی تحریکوں کیلئے ایک بڑا سانحہ ہے ۔غائبانہ نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد اور سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجودتھے ۔دریں اثنا نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ا دریس نے بھی اسلامک سنٹر میں پروفیسر غلام اعظم مرحوم کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی۔

متعلقہ عنوان :