حکومت نے تبدیلی کا چیلنج قبول کیا اب پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا،پرویزخٹک

جمعہ 24 اکتوبر 2014 18:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) خیبرپختونخواکے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے تبدیلی کا چیلنج قبول کیا اب اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ کرپشن کے خلاف سخت اقدامات اور سرکاری مشینری میں زیادہ سے زیادہ شفافیت لانے کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں انکی بدولت نہ صرف صوبے کے عوام بلکہ بین الاقوامی برادری اور امدادی اداروں کا اعتماد بھی صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں پر بحال ہو گیا ہے اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ ان دوست ممالک کے تعاون ، حکومت کے سیاسی اخلاص اور مشترکہ دانشمندانہ کوششوں کی بدولت غیر ملکی امداد کیلئے سٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت وضع کر دہ پالیسی کے آٹھ اہداف پوری کامیابی سے حاصل کر لئے جائیں گے جن میں صوبے میں پائیدار امن کا قیام و قانون کی بالادستی ، معاشی ترقی و روزگار کے مواقع میں اضافہ، بنیادی صحت ، ثانوی و اعلیٰ ثانوی فنی تعلیم کا فروغ ، صنفی مساوات ، مالی وسائل میں اضافہ ، شفافیت و احتساب کے عمل کی مضبوطی اور حکومتی و ترقیاتی معاملات میں عوامی شرکت شامل ہیں وہ اسلام آباد میں سٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت تیسری ڈونرز کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے جس میں 22 امدادی اداروں کے سربراہوں و نمائندوں اور متعلقہ ممالک کے سفراء نے شرکت کی اس موقع پر سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت الله، سینئر وزیر برائے صحت شاہرام خان ترکئی، وزیر خزانہ مظفر سید، چیف سیکرٹری امجد علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز اور دیگر متعلقہ سیکرٹریوں نے صوبائی حکومت کے ترقیاتی اہداف ، ترجیحات اور حاصل کردہ کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی ، یو ایس ایڈ، جرمن ادارے جی آئی زی، کے ایف ڈبلیو، سوئس ایس ڈی سی ، یو این ڈی پی، جائیکا، آس ایڈ،یورپی یونین ، ناروے ، کینڈ ا اور ہالینڈ کے مشن ہیڈز، کنٹری ڈائریکٹرز اور سینئر سفارتکاروں نے اپنی تقاریر میں صوبائی حکومت کی تبدیلی اور شفافیت کی پالیسیوں اور کرپشن کے خلاف اقدامات کے علاوہ غیر ملکی امداد کا شفاف استعمال یقینی بنانے کیلئے ڈویلپمنٹ پارٹنر شپ فریم ورک پر عمل درآمد سے متعلق صوبائی حکومت کی کوششوں کو سراہا اُنہوں نے صوبائی حکومت کے انسانی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے اقدامات کو سراہا اور اصلاحات و گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے ضمن میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی فعال قیادت کی بطور خاص تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے پوری دانشمندی سے ترقی کا رخ مادیت اشیاء سے انسانی فلاح و بہبود اور خوشحالی کی طرف موڑ دیا ہے جو حقیقی ترقی کا پیش خیمہ ہے وزیر اعلیٰ نے صوبائی حکومت کی ترقیاتی ترجیحات میں معاونت پر امدادی اداروں اور ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن و امان یقینی بنانے کیلئے پولیسنگ اور سکیورٹی فورسز کی تشکیل نو کردی ہے اور اسے جدید آلات اور سازو سامان سے بھی لیس کر نے کا پروگرام شروع کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی نظام کو عوامی مسائل کے حل اور گلی محلہ کی سطح پر تعمیر و ترقی کی کنجی سمجھتے ہیں جس کیلئے ہم نے شروع دن سے تیاری کی پوری محنت اور عرق ریزی سے ویلج کونسلوں تک وسائل اور اختیارات منتقل کرنے کیلئے جامع بلدیاتی نظام بنایا اور اسمبلی سے بھی منظور کرایا ہم نے صوبائی حکومت کے 30 تا35 فیصد مالی وسائل بھی تحصیل اور ویلج کونسلوں کو منتقل کئے اور اگر کسی کو شک ہو تو وہ ہمارے اور دوسرے صوبوں کے پاس کردہ بلدیاتی ایکٹ دیکھ لیں تو صاف پتہ چل جائے گا کہ باقی صوبوں نے بلدیاتی نظام سے مذاق کا پروگرام بنایا ہے ہم انتخابات کیلئے بھی تیار تھے مگر سپریم کورٹ کی طرف سے پنجاب اور دیگر صوبوں میں حد بندیوں پر اعتراضات کے سبب ہمارے صوبے میں بھی معاملہ موخر ہو گیا ہم نے بلدیاتی انتخابات کے تمام اختیارات الیکشن کمیشن کو تفویض کردیئے ہیں اور الیکشن کمیشن کو باقاعدہ خط بھی لکھ دیا ہے تاکہ کسی شک و شبے کی گنجائش باقی رہے اور نہ ہی ہماری نیت میں فتور نظر آئے الیکشن کمیشن جب حکم دے ہم دوسرے صوبوں سے پہلے یہ انتخابات کرانے کو تیار ہیں تاکہ ہم یہاں بھی مثال بن سکیں انہوں نے کہا کہ بہتر پالیسیوں کی بدولت ہماری محصولات اور آمدن میں ٹیکس لگائے بغیر اضافہ ہوا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے دوست ممالک ہمیں درپیش ان چیلنجوں سے باخبر ہیں اور اس سلسلے میں معاونت کے خواہشمند ہیں اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تبدیلی اور اصلاحا ت کا جامع ایجنڈا شروع کیا ہے جس میں گڈ گورننس ، سرکاری اداروں کی خدمات میں بہتری ، احتساب و شفافیت ، حکومت اور عوام میں برائے راست معاونت ، صوبے کے قدرتی وسائل سے بہتر استفادہ، ادارہ جاتی استحکام اور حکومت و امدادی اداروں اور ممالک کے مابین سود مند اور شفاف معاونت شامل ہیں پرویز خٹک نے اُمید ظاہر کی کہ امدادی ادارے اپنی مشاورت اور یقین دہانیوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے صوبائی حکومت سے فنی اور مالی معاملات میں بھر پور تعاون کریں گے تاکہ ہم صوبے میں ترقی کا عمل تیز کرسکیں اور عوام بالخصوص غریب لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے قابل ہوں اُنہوں نے اس سلسلے میں گزشتہ اکتوبر سے اب تک ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا بعد ازاں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اپنی شفاف مالی اور معاشی پالیسیوں اور اقدامات کی بدولت امدادی اداروں اور بین الاقوامی برادری کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے کیونکہ ہم نے ان اقدامات کو قانونی ڈھال بھی مہیا کی ہے جس کی بدولت امدادی اداروں کو بھی یقین ہو گیا ہے کہ اُنکی ٹیکس منی یہاں شفاف اور منصفانہ انداز میں خرچ ہو گی او ر ماضی کی طرح حکمرانوں کی عیاشیوں اور لوٹ مار میں ضائع نہیں ہو گی اُنہوں نے کہا کہ دوست ممالک اور اداروں کے تعاون سے ہم صوبے میں بدا منی ، عدم تحفظ ، غربت اور بیروزگاری کے چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیاب ہو ں گے اور یہاں معاشی خوشحالی ، انسانی فلاح و بہبود ، صحت و تعلیم اور روزگار کے مواقع میں اضافے کے علاوہ ہم اپنے عوام بالخصوص نوجوانوں کو انصاف دینے کے قابل بنیں گے جو حکومت کی اصل کامیابی ہو گی پرویز خٹک نے واضح کیا کہ ہم نے شہروں اور دیہات کی سطح پر تعلیمی اور طبی اداروں میں عملے کی حاضری اور سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کیا ہے جبکہ اعلیٰ افسران کو بھی اچانک دوروں اورسروس ڈیلیوری کے معیار پر مسلسل نظر رکھنے کا پابند بنایا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام میں امیر اور غریب کا فرق مٹانے کیلئے یکساں نصاب رائج کیا گیا جبکہ معیار تعلیم کی بہتری کیلئے سزا و جزا کا عمل متعارف کیا گیا ہم نے تدریسی عملے کی حوصلہ افزائی کیلئے انعامات کی مد میں پانچ کروڑ روپے رکھے جبکہ غیر حاضری اور تدریس میں عدم دلچسپی کے مرتکب اہلکاروں کیلئے 1683 سزائیں تجویز کی ہیں جن پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے امسال ایک ہزار اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کیا جا رہا ہے جو ریٹائرمنٹ تک انہی سکولوں میں پڑھائیں گے جہاں وہ بھرتی ہونگے۔