شکیل آفریدی کیس ‘عدالت نے ایک بار پھر انتظامیہ سے ریکارڈ طلب کرلیا

جمعہ 24 اکتوبر 2014 13:26

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) فاٹا ٹربیونل نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس میں پی اے خیبر ایجنسی کو آئندہ سماعت پر تمام ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے ساتھ روابط رکھنے پر 33 سال کی سزا سنائی گئی تھی اور ان کو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کیس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے ایف سی آر کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔

القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی مدد کرنے والے ڈاکٹر آفریدی کو مئی 2012ء میں ایک قبائلی عدالت نے ریاست مخالف سرگرمیوں پر 33 سال قیدکی سزا سنائی تھی۔گزشتہ روز ٹربیونل نے کیس کی سماعت کے دوران پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا عدالت نے کیس کی سماعت کو بیس نومبر تک کے لیے ملتوی کردیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکن سی آئی کی مدد کے شبہے میں مئی 2011ء کے دوران مبینہ طور پر ایک انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے اْٹھایا گیا تھا اس سے قبل اگست کے مہینے میں فاٹا ٹریبیونل نے خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے مقدمے اور سزا کا ریکارڈ پیش کرے۔

متعلقہ عنوان :