کینیڈین پارلیمنٹ پر حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیو جاری کر دی گئی

جمعہ 24 اکتوبر 2014 12:37

اوٹاوا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) کینیڈین پولیس نے پارلیمنٹ پر حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیو جاری کردی ۔پولیس نے بتایا کہ حملہ آورتنہا تھا اوریہ اقدام اس کا ذاتی فعل تھا۔کینیڈین پولیس کمشنر باب پالسن نے پارلیمنٹ پر حملے کی تحقیقات کے حوالے سے تفصیلی پریس کانفرنس میں بتا یا کہ 32 سالہ حملہ آور مائیکل زی ہاف کینیڈا کا شہری ہے اور پارلیمنٹ پر حملہ اس کا ذاتی فعل تھا۔

چند دن قبل اس نے پاسپورٹ کیلئے درخواست دی تھی۔حکام کا خیال ہے کے وہ شام جاناچاہتا تھا اور اس کے پاس لیبیا کی شہریت بھی ہوسکتی ہے۔تفتیش کے مطابق مائیکل زی ہاف منشیات ،تشدد اور دیگر چھوٹے جرائم میں ملوث پایا گیا ہے ،تاہم مجر م کے قومی سلامتی سے متعلق جرائم میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے پارلیمنٹ پر حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیو جاری کر دی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مائیکل زی ہاف فوجی یاد گار پر پہنچ کر اپنی گاڑی سے اتر کر اندھا دھند فائرنگ کررہا ہے ۔

کچھ فاصلہ پیدل طے کرنے کے بعد حملہ آور ایک دوسری گاڑی چھین کر پارلیمنٹ میں داخل ہوا جہاں اسے قتل کردیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ پارلیمنٹ حملے اور پیر کو مانٹریال میں فوجی کے قتل کے واقعے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ۔کینیڈین وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر اپنی اہلیہ کے ہمراہ قومی جنگ کی یادگار پر پہنچے جہاں کارپورل ناتھن کو حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

اسی دوران کچھ ہی دور پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا۔اسٹیفن ہارپر نے دارالعوام سے خطاب میں کہا کہ ایسے واقعات کا مقصد ملک میں خوف اور انتشار پھیلانا ہے مگر ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔دہشت گروں سے سختی سے نمٹنے کا اعادہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت جلد نئی قانون سازی کے ذریعے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشکوک افراد کی نگرانی، حراست اور گرفتاری کے مزید اختیارات فراہم کرے گی جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکہ اور کینیڈا کی قومی سلامتی امور کی ٹیمیں کینیڈین پارلیمنٹ پر حملے اور دہشتگردی سے متعلق دیگر معاملات پر ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :