کوئٹہ ، ہزارگنجی اورکرانی روڈپریکے بعد دیگرے فائرنگ کے دومختلف واقعات میں 9افراد قتل،2 زخمی،حملہ آورموقع سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے

جمعرات 23 اکتوبر 2014 23:10

کوئٹہ ، ہزارگنجی اورکرانی روڈپریکے بعد دیگرے فائرنگ کے دومختلف واقعات ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی اورکرانی روڈپریکے بعد دیگرے فائرنگ کے دومختلف واقعات میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے حملہ کرکے9افرادکوقتل جبکہ2کوزخمی کردیاحملہ آورموقع سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے واقعہ کیخلاف مشعل مظاہرین نے مغربی بائی پاس اوربروری روڈکوبولان میڈیکل کمپلیکس کے سامنے بلاک کردیاجس سے ہرقسم کی ٹریفک معطل ہوگئی وزیراعظم پاکستان میاں محمدنواز شریف،وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ،گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی،وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمدشہباز شریف،تحفظ نفاذ فقہ جعفریہ کے محمدطارق جعفری،بلوچستان پولیٹیکل فورم کے چےئرمین حلیم ترین ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چےئرمین عبدالخالق ہزارہ،بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدرداؤد آغا، نے سانحہ ہزارگنجی کی مذمت کی جبکہ ایچ ڈی پی نے واقعہ کیخلاف جمعہ کوشہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال اورتین روزہ سوگ کااعلان کرتے ہوئے جمعرات کی شام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیاتفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزارہ ٹاؤن کے رہائشی ہزارگنجی سبزی منڈی میں سبزی اورپھل فروٹ کی خریداری کیلئے معمول کے مطابق پولیس کے اسکواڈ میں خریداری کیلئے ہزارگنجی گئے جہاں پر سبزی پھل فروٹ اوردیگرسامان خریدنے کے بعد لوکل مزدابس میں واپس ہزارہ ٹاؤن آرہے تھے کہ ہزارگنجی کے علاقے میں نامعلوم نقا ب پوش موٹرسائیکل سواروں نے لوکل مزدابس پراندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بس میں سوارسبزی فروش 8افرادعزیز،عاشور،علی شاہ،سفرعلی،غلام حسین،اقبال علی، عبدالاحد ،اسد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ دوافرادحاجی شاہنواز جتوئی اورمحمدسلیم شدیدزخمی ہوگئے فائرنگ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیاواقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس،فرنٹےئرکوراورریسکو کاعملہ موقع پر پہنچ گیااورعلاقے کوگھیرے میں لیکرنعشوں اورزخمیوں کوبولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اورکمبائنڈملٹری ہسپتال منتقل کردیاگیاعینی شاہدین کاکہناہے کہ واقعہ کے بعد لوگ ادھرادھربھاگ رہے تھے اورحملہ آوروں نے نقاب پہن رکھے تھے اسی طرح کرانی روڈپرفائرنگ کے ایک اورواقعہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے غوث آباد جانے والے ایک شخص عبداللہ کوقتل کردیااورفرارہوگئے نعش بی ایم سی ہسپتال پہنچادی گئی کیپٹیل سٹی پولیس آفیسر کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایاکہ ہزارہ برادری کی گاڑیاں سبزی منڈی لانے اورلے جانے کیلئے باقاعدہ طورپرخصوصی اسکواڈاورنفری مخصوص ہے آج مذکورہ بس ہزارگنجی میں سامان کی خریداری کے بعد بغیراسکواڈاورسیکورٹی سمیت کسی کوبتائے بغیروہاں سے روانہ ہوگئے اورراستے میں یہ واقعہ پیش آگیاایس ایس پی آپریشنزکوئٹہ اعتزازاحمد گورایہ نے بتایاکہ بس کے ڈرائیور سے واقعہ کے بارے میں پوچھ گچھ جاری ہے سبزی منڈی آنے والی چھ گاڑیوں کو سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے تاہم یہ گاڑی بغیر اطلاع آئی تھی ایس پی سریاب عمران قریشی کاکہناہے کہ بس واپس آ رہی تھی جس پرہزارگنجی کے قریب فائرنگ کی گئی نعشیں ضروری کاروائی کے بعدورثاء کے حوالے کردی گئیں پولیس نے دونوں واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرکے کاروائی شروع کردی مشتعل مظاہرین نے بروری روڈ کو بی ایم سی ہسپتال کے سامنے اورمغربی بائی پاس کوبلاک کرکے شدیداحتجاج کیاجس سے ہرقسم کی ٹریفک معطل ہوگئی اورشہریوں کو شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑاعلاقہ مکینوں کوبھی آمد رفت میں دقت پیش آئی گورنر اور وزیراعلی بلوچستان نے ہزار گنجی فائرنگ واقعہ کا نوٹس تو لے لیا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ کوئٹہ میں ہزار گنجی میں ہزارہ ٹاون سے سبزی و پھل کی خریداری کیلئے آنیوالوں پر فائرنگ کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ گزشتہ سال بھی اسی مقام پر فائرنگ کے نتیجے میں چھ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے اور متعددزخمی ہوئے تھے اسی طرح چند روز قبل بلوچستان کے علاقے حب میں ساکران روڈ پرواقعہ پولٹری فارم کے 11 ملازمین کو اغواء کیاگیاتھاجن میں سے دو کوچھوڑدیاگیااورباقی 9ملازمین جن کاتعلق صوبہ پنجاب کے علاقے رحیم یارخان،مظفرگڑھ سے تھاجنہیں شناختی کارڈچیک کرنے کے بعد 8افرادکوقتل اورایک کوزخمی کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مجلس وحدت المسلمین اور شیعہ علما کونسل ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سمیت تحفظ عزاداری کونسل نے سانحہ کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت دہشت گردوں کی سرکوبی میں مکمل طورپرناکام ہوگئی ہے۔ جبکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدرداؤد آغا نے کہا کہ واقعے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سزا دی جائے۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ہزارگنجی کے علاقے میں بے گناہ سبزی فروشوں کے بہیمانہ قتل عام کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کوصوبائی حکومت کی غفلت اورانتظامیہ کی نااہلی کی واضح ثبوت ہے نادیدہ قوتیں ایسے واقعہ کے ذریعے عوام کو باہم ودست گریباں کرکے شہرکوخانہ جنگی کی طرف لے جاناچاہتی ہے ایچ ڈی پی کا8افرادکی ہلاکت اور2افراد کے زخمی ہونے پرشدیدردعمل کااظہارکیاگیابلوچستان پولیٹیکل فورم کے چےئرمین حلیم ترین نے ہزارگنجی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ کو تبدیل کیاجائے جس کی غفلت یہ واقعہ پیش آیا ہے۔