آئرلینڈ کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حق میں قرار داد منظور کر لی

جمعرات 23 اکتوبر 2014 23:10

ڈبلن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) آئرلینڈ کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے اور فلسطین کے بارے میں سرکاری پالیسی تبدیل کرنے کے حق میں قرار داد منظور کر لی ہے،تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قرار داد کی حیثیت محض علامتی ہے اور اس کے نتیجے میں پالیسی تبدیل ہونے کا امکان کم ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابقآئرلینڈ کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں اس قرارداد کی منظوری فلسطینیوں کی آزاد ریاست کے حق میں قرارداد کی منظوری حمایت کے حالیہ سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔

اس سے پہلے برطانوی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں اور سویڈن حکومت بھی اس طرح کے اقدامات اور اعلانات کر چکے ہیں۔قرارداد میں ڈبلن حکومت سے باضابطہ طور پر اپیل کی گئی ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

منظور کردہ قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشرق وسطی کے مسئلے کا دو ریاستی حل ہی خطے میں امن کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

قرارداد پیش کرنے والی اپوزیشن کی سینیٹر ایورل پاور نے کہا آئر لینڈ کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ الگ ریاست فلسطینیوں کا حق ہے۔سینیٹر ایورل پاور کے مطابق اس راستے سے ہم اسرائیل پر دباو بڑھا سکتے ہیں کہ وہ ایک حقیقی امن عمل کی طرف آئے، تاکہ فریقین کو امن اور انصاف مل سکے۔ آئرش وزیر خارجہ چارلی فلینگن ماہ نومبر میں سینیٹ میں آکر اس منظور کردہ قرارداد پر اپنا موقف پیش کریں گے۔

آئر لینڈ کے لیے اسرائیلی سفیر بوز ماودی نے کہا '' میں نے اس سلسلے میں تمام سینیٹرز سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس اقدام کے خلاف ووٹ دے سکیں، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اس طرح بات کرنا محض ایک تماشا ہے۔اسرائیلی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ بیان میں سفیر نے مزید کہا کہ اس طرح کی کوشش سے صرف انہیں جواز ملے گا جو اسرائیل کے ساتھ براہ راست بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

تاہم آئرلینڈ اور فلسطین کی یکجہتی مہم کی طرف سے اس قرارداد کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور اسے اسرائیل سے فلسطین پر قبضہ چھڑوانے کے لیے سفارتی سطح پر دباو کا نام دیا گیا ہے۔فلسطینیوں کے حق میں تازہ لہر اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی 50 روزہ ہولناک جنگ کے بعد سامنے آئی ہے۔ جس میں 2100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔واضح رہے اب تک دنیا کے کم از کم ایک سو بارہ ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں رائے دے چکے ہیں۔ جبکہ فلسطینیوں کے نزدیک ان ممالک کی تعداد 134 ہے۔

متعلقہ عنوان :