مصر میں اخوان المسلمون کی حامی خاتون فیس بک پر مبینہ اشتعال پھیلانے کے الزام میں گرفتار

جمعرات 23 اکتوبر 2014 23:10

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) مصر میں ایک اخوان المسلمون کی حامی خاتون کو فیس بک کے ذریعے مبینہ اشتعال پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اخوانی خاتون نے سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس اور فوج کے خلاف اشتعال پھیلانے کی کوشش کی تھی۔گرفتار کی گئی مصری خاتون ''انقلابی اتحاد ''کے نام سے فیس بک کا پیج بنائے ہوئے تھی۔

جس میں مبینہ طور پر مصری حکومت کے انفراسٹرکچر، بشمول بنکوں، پویس کی گاڑیوں، اور دوسری سرکاری املاک کو نشانہ بنانے کے لیے اکسایا جا رہا تھا۔خبر رساں اداریکے مطابق 35 سالہ مصری خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اخوان المسلمون کی حامی ہے اور ترکی میں موجود اخوان کے ارکان کے ساتھ رابطے میں ہے۔

(جاری ہے)

مصری خبر رساں ادارے نے گرفتار کی گئی خاتون کے حوالے سے یہ بھی رپورٹ کیا ہے کہ مذکورہ اخوان ارکان نے اسے کارروائیاں کرنے کے لیے بھی کہا تھا۔

خاتون کی گرفتاری پر انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ مصر میں اخوان المسلموں کے حامیوں کے خلاف جولائی 2013 سے غیر معمولی کریک ڈاون کی صورت حال جاری ہے۔واضح رہے کہ اس دوران اخوان المسلمون کی اعلی قیادت سمیت 15000 اخوان ارکان گرفتار کر کے جیلوں میں بند کیے جا چکے ہیں۔ ان گرفتاروں پر انسانی حقوق کے ادارے پہلے بھی آواز بلند کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :