نیپال میں سارک سربراہ کانفرنس کے موقع پر لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائے اور ایوان کو بھی پیشگی اس پر اعتماد میں لیا جائے،شازیہ مری کا مطالبہ

جمعرات 23 اکتوبر 2014 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیپال میں سارک سربراہ کانفرنس کے موقع پر لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائے اور ایوان کو بھی پیشگی اس پر اعتماد میں لیا جائے۔جمعرات کے روز نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ زبانی یا علاقائیت کی بنیادوں پر ملک کو تقسیم کرنا خطر ناک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں ۔

(جاری ہے)

چاہے ہم سندھ میں رہتے ہوں،بلوچستان کے شہری ہوں،پنجاب سے ہوں یا بلوچستان سے ۔انہوں نے کہا کہ زبان اور قومیت کی بنیاد پر اختلافات اور تقسیم کی باتیں کرنا مناسب نہیں ہے ۔شازیہ مری نے کہا کہ ستمبر میں نیپال میں ہونے والی 18 ویں سارک کانفرنس کے دوران ایل او سی پر بھارتی جارحیت اور خلاف ورزیوں کے حوالے سے بات کی جانی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ نیپال میں 18 ویں سارک کانفرنس ہو رہی ہے یہ موقع حکومت کو نہیں گنوانا چاہیے۔پاکستان کی جانب سے سارک کانفرنس میں کی جانے والی نمائندگی پر ایوان کو پیشگی اعتماد میں لیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک کو پھر نقصان ہوگا جیسا کہ ایسے اقدامات کے نتیجے میں ماضی میں ہوا۔۔۔

متعلقہ عنوان :