پاکستان میں ہر سال 5 لاکھ ٹی بی کے مریضوں میں اضافہ ہو رہاہے ، ڈاکٹر اعجاز قدیر

جمعرات 23 اکتوبر 2014 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء ) نیشنل پروگرام مینجر ڈاکٹر اعجاز قدیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 5 لاکھ ٹی بی کے مریضوں میں اضافہ ہو رہاہے ،پوری دنیا میں ٹی بی کے مریضوں کی شرح میں پاکستان چوتھے نمبر پر پایا جاتا ہے ،اس وقت ملک بھر میں مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 15000 کے لگ بھگ ہے، ملک بھر میں ٹی بی سے بچاؤ کے لیے 1500 لیبارٹریاں اور 5000 صحت کے مراکز قائم کئے گئے ہیں ،ان مقامات پر ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولت بہم پہنچائی جاتی ہے ٹی بی عالمی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کے زیر اہتمام ایک مقامی ہوٹل میں ایک سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سال ٹی بی کے پانچ لاکھ نئے مریضوں کا پتہ چلتا ہے جب کہ ملک میں مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کی تعداد پندرہ ہزار کے لگ بھگ ہے ،انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ ٹی بی کی تشخیص میں اپنا کردار ادا کریں اور عوام کو بتائیں کہ ٹی بی کی علامات دو ہفتے سے زیادہ کھانسی ،ہلکا بخار ،پسینہ آنا ،وزن میں کمی ہونا اور بلغم میں خون آنا ہے ،ٹی بی کی تشخیص کسی بھی قریبی مرکز صحت ،سرکاری ہسپتال یا ٹیبی سینٹر سے بلغم کے معائنہ کے ذریعے مفت کرائی جا سکتی ہے ،ٹی بی کے بارے میں آگہی کے فروغ سے ہم ٹی بی کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اس موقع پر نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کے مینجر اعجاز قدیر نے کہا کہ مجھے ٹی بی کی روک تھام کے لیے ٹی بی کے رضاکاروں اور ٹی بی مریضوں کے سفیر کے ساتھ مل کر کام کرنے میں زیادہ خوشی محسوس ہوتی ہے ، سیمینار میں سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں سے 80 سے زائد ٹی بی کے مریضوں نے شرکت کی سیمینار کے مہمان خصوصی جوائنٹ سیکرٹری عامر شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹی بی کا تدارک ایک اہم مسئلہ ہے جس کے لیے عالمی اور ملکی سطح پر مربوط کاوشوں کی ضرورت ہے ،ہمارا مقصد آنے والی نسل کو ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جہاں وہ ٹی بی سے پاک صحت مند فضا میں سانس لے سکیں ۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان اور دیگر امدادی ادارے اس پروگرام کے لیے بھرپور تعاون کر رہے ہیں ۔زیاد

متعلقہ عنوان :