بھارت کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے مگر ہم ایسا نہ ہونے دیں گے، سرتاج عزیز

جمعرات 23 اکتوبر 2014 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) قومی سلامتی وامورخارجہ کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر سینیٹرسرتاج عزیزنے کہاہے کہ اس مرتبہ جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں وہ تعداد اور شدت میں پہلے سے زیادہ ہیں ،ورکنگ باوٴنڈری پرفاصلہ زیادہ ہے اس وقت دیکھنا یہ ہے کہ بھارت کامقصدکیاہے ،بھارت میں مودی حکومت کے آنے کے بعدکشیدگی بڑھ گئی ہے ،وہ جوکچھ بھی کرلیں کشمیرکی پالیسی میں کوئی کمی نہیں آئے گی بھارت کامنصوبہ ہے کہ کسی طرح کشمیرکوہڑپ کرلیں جوکبھی بھی نہیں ہونے دیاجائیگا ۔

جمعرات کے روزسینٹ میں لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت کے حوالے سے بحث پرحکومت کی جانب سے پالیسی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرونی ممالک کو بھی متحرک کرنے کی ضرورت ہے اوربھارت کے عزائم سے مطلع کیاجائے ،سوشل میڈیاپرنوجوانوں کومطلع کرنے کی ضرورت ہے ،اقوام متحدہ کے رول کودوبارہ اجاگرکرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے اقوام متحدہ کوخط بھی لکھ دیاگیاہے ،اگربھارت بامقصدمذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے توہم تیارہیں ،پاکستان بھارت پرالزام لگارہاہے اوروہ ہم پرالزام لگارہاہے لیکن ایک نیوٹرن گروپ کوبھارت کام کرنے نہیں دے رہے ہیں پوری قوم کوپتہ ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی پرکوئی آنچ برداشت نہیں کریگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جوکہ واہگہ بارڈر،چمن میں کس طرح تجارت ہوگی جس کیلیئے کام ہورہاہے ،جس پروزیردفاع کوئی اعتراض نہیں ہوناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی امریکہ میں فی الوقت کوئی لابی نہیں ہے تاہم امریکہ میں موجودپاکستانی سفارتخانہ نہایت فعالیت سے اپناکرداراداکررہاہے ، ہماری لابی اورلابی تخلیق کرنے والوں کے حوالے سے سابق تجربہ اچھانہیں رہا،حکومت کوچندتجاویزموصول ہوئی ہیں کہ امریکہ میں لابیست کواستعمال کرکے لابی بنائی جائے تاہم کچھ اچھے نتائج نہیں آئے ،ڈپٹی چیئرمین صابربلوچ نے مشیرامورخارجہ کومخاطب کرکے کہاکہ وہ ایوان کوامریکہ میں کسی لابیسٹ کی تقرری کی یقین دہانی کروائے تاہم سرتاج عزیزکاکہناتھاکہ امریکہ میں موجودپاکستانی برادری بھی ملک کی سب سے بڑی لابی کرنے والی ہے اورفعال کرداراداکررہی ہے ۔

سرتاج عزیزنے کہاکہ ہمارادورہ امریکہ سائیڈلائن تھاتاہم وزیراعظم کے دورہ امریکہ بھارت کے اعلیٰ حکام کے حالیہ دورہ امریکہ سے کسی بھی صورت تقابلی نہیں بنتا۔سحرکامران نے وقفہ سوالات کے دوران اعتراض کیاکہ ان کے پوچھے گئے سوال کاجواب بھی نہیں دیاگیا۔سرتاج عزیزنے کہاکہ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک قانون متعارف کروایاہے کہ وہاں چلنے والے تمام بیرونی سکول خودمختارتاہم سعودی قوانین کے تحت چلیں گے اورحکومت پاکستان اس حوالے سے تفصیلات طلب کرنے کی مجازہے ۔

پاکستان کے سعودی عرب میں موجودسکول پاکستان کی عملداری میں نہیں آتے اورسفارتخانے اس معاملے پرکسی قسم کی چھیڑچھاڑنہیں کی ۔انہوں نے واضح کیاکہ وہ جدہ میں موجودپاکستانی سکول کے حوالے سے بعض خفیہ معاملات کوظاہرنہیں کرناچاہتے اوراس حوالے سے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہوکرتفصیلات فراہم کرسکتے ہیں ۔سرتاج عزیزنے کہاکہ سعودی عرب میں پاکستانی سکول خودمختارطریقے سے کام کررہے ہیں ،سعودی حکومت نے جدہ میں پاکستانی سکول کاآڈٹ کیااوربعدازاں پرنسپل کوہٹادیااس سارے عمل میں حکومت کاکوئی کردارنہیں تھاسکول پرسفارتخانے کاکنٹرول نہیں ہے تاہم تعلق ہے کہ ایک سفارتخانے کانمائندہ سکول سے متعلق رہتاہے

متعلقہ عنوان :