مشرف کے وکیل کا اعتراض مسترد،لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق درخواست قابل سماعت قرار

جمعرات 23 اکتوبر 2014 21:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق درخواست کی سماعت (آج)جمعرات کواسلام آباد کی مقامی عدالت میں ہوئی۔سیشن جج ویسٹ نے لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کو سماعت کے لئے بھیج دی۔

ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان 25اکتوبر کو درخواست کی سماعت کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سیشن جج ویسٹ نذیر احمد نے شہداء فاؤنڈیشن کے رہنما جان محمد قریشی کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کی۔شہداء فاؤنڈیشن کی جانب سے ملک عبدالحق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔اس موقع پر پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ اور ایس ایچ او تھانہ آبپارہ خالد اعوان بھی عدالت میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

سماعت کا آغاز ہوا تو شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل ملک عبدالحق نے موقف اختیار کیا کہ”ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان نے شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست کی سماعت کرنے سے اس بنیاد پر معذرت کرلی تھی کہ وہ لال مسجد آپریشن کے دوران شہید ہونے والے علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ صاحب خاتون کے قتل کے مقدمے کی سماعت کررہے ہیں،لہٰذا اب آپ اس بات کا تعین کریں کہ لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق درخواست کی سماعت آپ خود کریں گے یا کسی ایڈیشنل سیشن جج کو سماعت کے لئے بھیجیں گے“۔

اس موقع پر پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ نے دلائل دینا دینا شروع کیا تو شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل ملک عبدالحق نے اعتراض کیا کہ”عدالت کے سامنے زیرسماعت مقدمے میں پرویزمشرف فریق نہیں ہیں بلکہ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ فریق ہیں،لہٰذا عدالت زیرسماعت مقدمے میں صرف ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کے وکیل کو سن سکتی ہے ،پرویزمشرف کے وکیل اس مقدمے میں دلائل نہیں دے سکتے،اگر پرویزمشرف کے وکیل دلائل دینا چاہتے ہیں تو وہ عدالت میں فریق بننے کے لئے درخواست دیں،اگر عدالت ان کی درخواست منظور کرلے تو وہ دلائل دے سکتے ہیں۔

اس پر سابق صدر پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ نے کہا کہ”میں باقاعدہ دلائل دینا نہیں چاہتا بلکہ میں عدالت کے نوٹس میں کچھ باتیں لانا چاہتا ہوں۔اختر شاہ اایڈووکیٹ نے عدالت میں مزید کہا کہ”پرویزمشرف کے خلاف لال مسجد آپریشن کا مقدمہ پہلے ہی درج ہوچکا ہے،شہداء فاؤنڈیشن نے دوسری ایف آئی آر میں بھی پرویزمشرف کو مرکزی ملزم نامزد کیا ہے،عدالت درخواست گزار کو ہدایت کرے کہ وہ دوسری ایف آئی آر کی درخواست سے پرویزمشرف کا نام نکالے،اگر پرویزمشرف کا نام نہیں نکالا جاتا تو شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے“۔

درخواست گزار شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل ملک عبدالحق اور پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے اور درخواست کی سماعت کے متعلق فیصلہ کچھ دیر کے لئے محفوظ کرلیا۔بعدازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نذیر احمد نے فیصلہ سناتے ہوئے پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ کی جانب سے درخواست کے قابل سماعت نہ ہونے کے متعلق اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے لال مسجد آپریشن کی دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لئے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ویسٹ سکندر خان کو بھیج دی۔

سیشن جج نذیر احمد نے اپنے فیصلے میں ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کو ہدایت کی کہ وہ 25اکتوبر کو شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کے حتمی دلائل سننے کے بعد دوسری ایف آئی آر درج کرنے کے متعلق فیصلہ سنائیں۔۔۔(اخترصدیقی)

متعلقہ عنوان :