سنجوال کینٹ،جائیداد ہتھیانے کی خاطر بوڑھی بیوہ ماں کو فرما نبرار بیٹے سے جدا کرنیوالے بہن اور بہنوئی بے نقاب

جمعرات 23 اکتوبر 2014 21:32

سنجوال کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء)جائیداد ہتھیانے کی خاطر بوڑھی بیوہ ماں کو فرما نبرار بیٹے افتخار احمد خان سے جدا کرنیوالے بہن اور بہنوئی بے نقاب، بوڑھی ماں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے والے اب بھی سازشوں میں مصروف ،عدالت کو حقائق مخفی رکھ کر گمراہ کرنے پر فاضل عدالت کی بہن اوربہنوئی کی سرزنش تفصیلات کے مطابق افتخار احمد خان کے والد کی وفات کے بعد ان کے لالچی بہن اور بہنوئی نے ان کی 80سالہ ضعیف المعر غیر تعلیم یافتہ ، بیمار والدہ جو بغیر سہارے کے چل بھی نہیں سکتی کو ڈھال بنا کر بہنوئی اس کے بھائی اور والد از خود مختلف درخواستیں اور سٹامپ پیپر لکھو ا کر ان کی والدہ سے دستخط اور انگوٹھے لگوانے کے بعد ان محکموں میں بھیج رہے ہیں جن کے نام اورپتے بھی اس بوڑھی عورت کو معلوم نہیں اصل وجہ تنازعہ یہ تمام درخواستیں تھیں جو انہوں نے افتخار احمد خان کے والد کی وفات کے بعد مشترکہ پراپرٹی ہتھیانے کی خاطر دائر کیں اورجو رقم انہوں نے جعلسازی اور عدالت کو گمراہ کر کے نکلوائی تھی وہی رقم عدالت کے حکم پر انہیں بطور ریکوری جمع کروانی پڑ رہی ہے5دسمبر 2013کو عدالت نے افتخار احمد خان کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ان کے بڑے بھائی مرحوم اوربڑی بہن مرحومہ کے تمام یتیم بچوں کو کل جائیداد میں رقم مذکورہ میں برابر کا حصہ دار قرار دیا اور حسب ضابطہ ڈگری جاری کی تو بعد ازاں عدالتی فیصلے کو وجہ تنازعہ بنا لیا اور گزشتہ سال 20دسمبر سے بہنوئی نے افتخار احمد خان کے خلاف بلیک میل کرنے کے لیے درخواستیں دینے کا سلسلہ شروع کر دیا بوڑھی والدہ کے دستخط انگوٹھے لگوا کر ڈی سی او جہلم اور درجنو ں دفاتر اور میڈیا کو دیں تمام انکوائریاں افتخار احمد خان کے حق میں ہوئیں اس کے باوجود وہ سازشوں سے باز نہیں آ رہے افتخار احمد خان نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیر قانون پنجاب، سی پی او راولپنڈی او ر انتظامی آفیسرز واہ کینٹ سے اپیل کی ہے کہ ایسے نوسر بازوں اور جھوٹی درخواستیں دینے والوں کا قانون کے مطابق محاسبہ کیا جائے ۔