پاک چین اقتصادی کوریڈور کا قیام پوری دنیا کی معیشت وتجارت کیلئے ایک انقلابی منصوبہ ہے، منصوبے کے پہلے مرحلہ برہان سے براستہ حویلیاں ایبٹ آباد مانسہرہ موٹروے کاافتتاح وزیراعظم محمدنوازشریف آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں کررہے ہیں،مہتاب احمدخان

جمعرات 23 اکتوبر 2014 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) صوبہ خیبرپختونخوا کے گورنرسردار مہتاب احمدخان نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی کوریڈور کا قیام نہ صرف خطہ بلکہ پوری دنیا کی معیشت وتجارت کیلئے ایک انقلابی منصوبہ ہے اور اس منصوبے کے پہلے مرحلہ برہان سے براستہ حویلیاں ایبٹ آباد مانسہرہ موٹروے کاافتتاح وزیراعظم محمدنوازشریف آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں کررہے ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز گورنرہاؤس پشاور میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے رکن کیپٹن (ر) محمدصفدر، سابق وزیرمملکت عمرایوب خان، صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب خان نلوٹھا اور ہزارہ ڈویژن سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ارکان نے شرکت کی جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ممبر پلاننگ راجہ نوشیروان کی سربراہی میں این ایچ اے کے حکام نے اجلاس کے شرکاء کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنرسردار مہتاب احمدخان نے کہاکہ ملک کی تعمیروترقی اور معاشی استحکام کیلئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کے وژن اور ذاتی دلچسپی کے تحت خطے میں مواصلات کا ایک انقلابی منصوبہ شروع کیاجارہاہے ۔ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے پاک چین اقتصادی کوریڈور کے منصوبہ کے پہلے مرحلہ برہان سے حویلیاں کے راستے تھاکوٹ تک بین الاقوامی معیار کی شاہراہ کی تعمیر اور اس سے آگے چینی سرحد تک اس کی توسیع پرمشتمل ہے جس میں تاریخی دوست ملک چین خطیرسرمایہ کاری کررہاہے۔

یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور بین الاقوامی تجارت ومعیشت کے لئے بے حد اہمیت کا حامل ہے ۔ اس منصوبہ میں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی دلچسپی کا اندازہ اس امر سے لگایاجاسکتاہے کہ اس کی بروقت منصوبہ بندی اور تکمیل کیلئے اقدامات کی واضح ہدایات کے ساتھ ساتھ وزیراعظم اپنے دورہ چین سے قبل آئندہ ہفتے اس کا افتتاح کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ علاقائی اور عالمی معاشی واقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ پاکستان کیلئے اس منصوبے کی سماجی اہمیت بھی ہونی چاہئیے تاکہ اس سے زیادہ سے زیادہ عوامی استفادہ حاصل ہو اور این ایچ اے حکام اس مقصد کیلئے ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ہری پورسمیت مختلف شہروں اور بڑے قصبات کیلئے انٹرچینجز کی گنجائش رکھیں تاکہ ان علاقوں کو بھی ملک کے دوسرے حصوں تک رسائی کی سہولیات میسرہو۔

گورنرنے این ایچ اے حکام کو ہری پور کیلئے بائی پاس کی تعمیر کاجائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ سردار مہتاب احمدخان نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چین کے راستے ایک وسیع خطے تک رسائی کیلئے قرا قرم ہائی وے کے ساتھ ساتھ ایک اور منصوبہ پاکستان کی معیشت کے ساتھ سٹریٹیجک لحاظ سے بھی اہمیت رکھتاہے اور کوشش کی جائے کہ تین سال کے مقررہ عرصہ کی بجائے اس منصوبہ کو دوسال میں مکمل کیاجائے جس سے ایک جانب مواصلاتی سہولیات کی جلد دستیابی ممکن ہوگی تو دوسری جانب لاگت میں بھی خاطرخواہ کمی ہوگی۔

ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کی نشاندہی پر سردار مہتاب احمدخان نے این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ اس منصوبے کی تکمیل میں زرعی اراضی کو کم سے کم بروئے کار لایاجائے تاکہ مقامی معیشت پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں اور اس مقصد کیلئے آئندہ چند روز میں ہزارہ ڈویژن کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کا این ایچ اے حکام کے ساتھ ایک مفصل اجلاس کااہتمام کیاجائے جس میں اس منصوبے سے متعلق ان کی تجاویز کو زیر غورلاکر ان پر عملدرآمد کیاجائے۔