سندھ کی تقسیم کے خلاف بات کرنا ہمارا حق ہے‘ کسی جماعت کی طرف سے لسانیت کی بنیاد پر کوئی احتجاج کی کال دی گئی ہے تو اس کا الزام پیپلز پارٹی کو نہ دیا جائے، ایم کیو ایم

جمعرات 23 اکتوبر 2014 17:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء ) قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اراکین نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کے خلاف بات کرنا ہمارا حق ہے‘ کسی جماعت کی طرف سے لسانیت کی بنیاد پر کوئی احتجاج کی کال دی گئی ہے تو اس کا الزام پیپلز پارٹی کو نہ دیا جائے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن سید وسیم حسین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کراچی میں تعصب کی آگ بڑھ رہی ہے ہمارے کارکنوں کو مارا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

اگر لسانیت کا مسئلہ بڑھا تو اس کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پر ہوگی۔ اس کے جواب میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالستار باچانی نے کہا کہ کسی جماعت نے اگر کوئی کال دی ہے تو اس کا الزام پیپلز پارٹی کو نہ دیا جائے۔ ہم پاکستان اور وفاق پاکستان پر یقین رکھتے ہیں۔ سندھ کی تقسیم کے خلاف بات کرنا ہمارا حق ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے بھی ہجرت کی اور سندھ آئے مگر ہم اب پاکستانی اور سندھی ہیں۔ زبان کی بنیاد پر کسی کو تقسیم کرنا ملک کے خلاف زیادتی ہوگی۔ میرے دادا قائد اعظم کے ساتھی اور پاکستان بنانے والوں میں سے تھے۔