الطاف حسین کی مواصلاتی تقریروں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد میں آئینی درخواست دائر کردی گئی

جمعرات 23 اکتوبر 2014 17:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) جئے سندھ قوم پرست پارٹی کے چیئرمین قمر بھٹی ایڈوکیٹ نے الطاف حسین کی مواصلاتی تقریروں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد میں آئینی دخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ حکومت پاکستان اور پیمرا کو حکم دے کہ وہ غیرملکی شہری الطاف حسین کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے روکیں اور اس کی پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر کوریج بند کرایا جائے کیونکہ وہ سندھ اور پاکستان کی سالمیت کے لئے خطرہ ہے اور اس سے معاشرے کے مختلف طبقات میں نفرت اور خلیج پیدا ہو رہی ہے۔

جئے سندھ قوم پرست پارٹی کے چیئرمین اور ہائیکورٹ کے وکیل قمر بھٹی نے براہ راست سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں وفاق پاکستان کو بذریعہ سندھ داخلہ پاکستان، سیکریٹری وزارت خارجہ، چیئرمین پیمرا، چیف سیکریٹری سندھ، گورنر سندھ اور قونصل جنرل برطانیہ مقیم کراچی کو فریق بنایا گیا ہے، 19 صفحات پر مشتمل پٹیشن کے ساتھ الطاف حسین کی تقاریر اور بیانات کے اخبارات کے تراشے اور ٹی وی چینل کے حوالے بھی جمع کرائے گئے ہیں، درخواست گزار نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہے کہ وہ حکومت پاکستان کو ہدایت جاری کرے کہ وہ الطاف حسین کے مواصلاتی رابطے کے ذریعے تقاریر اور بیانات پر پابندی لگائے جو کہ پاکستان کی خودمختاری اور سیکورٹی کے لئے خطرہ ہیں، یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ پیمرا کے چیئرمین کو ہدایت کی جائے کہ وہ الطاف حسین کی پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا میں تقاریر اور بیانات کو شائع کرنے اور ٹیلی کاسٹ کرنے پر مکمل عائد کرے تاکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو، قمر بھٹی ایڈوکیٹ نے اپنی استدعا میں کہا ہے کہ الطاف حسین کی تقاریر اور بیانات پاکستان کے آئین اور قانون کے قطعی خلاف ہوتے ہیں اور ان سے پاکستان کے امن کے لئے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے، پٹیشن میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ متعلقہ اتھارٹیز کو الطاف حسین کے خلاف قانونی کاروائی کا حکم دے جو کہ غیرملکی ہوتے ہوئے بھی آئین کے خلاف پاکستان کے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں اور ایک سازش کے تحت پاکستان کو کمزور عدم استحکام سے دورچار کرنے اور اس کی سالمیت کو تباہ کرنے کے لئے سرگرم ہیں۔

(جاری ہے)

رجسٹرار ہائیکورٹ کے دفتر میں آئینی درخواست جمع کرانے کے بعد قمر بھٹی ایڈوکیٹ نے میڈیا کو اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین برطانوی شہری ہے جو اپنی پاکستانی شہریت ترک کر چکا ہے وہ کبھی پاکستانی پاسپورٹ کے اجراء کا مطالبہ کرتے ہے جب اسے پاسپورٹ دینے کی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے تو وہ اپنی خودساختہ جلاوطنی ترک کرکے پاکستان آنے سے انکار کر دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والے ہمارے بھائی ہیں ان کی مائیں بہنیں ہماری مائیں بہنیں ہیں وہ سب سندھی ہیں لیکن الطاف حسین سندھ کے مستقل باشندوں میں اپنی تقاریر اور بیانات کے ذریعے نفرت پھیلاتا ہے اور آئے روز سندھ کو توڑنے کے مطالبے کرتے رہتا ہے جوکہ پاکستان کو بھی توڑنے کے مترادف ہے 6 کروڑ عوام سندھ کی سالمیت کے خلاف کسی بات کو برداشت نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم نے کبھی اسلحے کی سیاست نہیں کی حالانکہ میڈیا سے وابستہ افراد ہی نہیں بلکہ عوام بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ الطاف حسین نے ٹی وی فرج اور وی سی آر بیچ کر اسلحہ خریدنے کی اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی تھی، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کراچی سمیت سندھ اور پاکستان کے عوام میں نفرت اور فساد پیدا کرنے کی اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہیں جو پاکستان کے معاشی حب کراچی اور سندھ کی سالمیت اور امن کے لئے خطرات میں اضافہ کر رہی ہے اس لئے ان کی تقاریر اور بیانات پر فوری پابندی لگانی چاہیے، قمر بھٹی نے کہا کہ الطاف حسین سندھ کو تقسیم کرنے کے روز مطالبات کرکے لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کرتا رہتا ہے ان کا یہ مطالبہ آئین کے خلاف ہے کیونکہ آئین پاکستان کے مطابق کسی صوبے کی حدود میں کسی طرح کی تبدیلی صرف قومی اسمبلی، سینٹ اور سندھ اسمبلی کے ذریعے ہی لائی جا سکتی ہے اس کے بغیر جو بھی راستہ اختیار کیا جائے گا وہ غیرقانونی ہو گا، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین برطانوی شہری ہے اور اس حیثیت میں اسے پاکستان کے معاملات میں لندن میں بیٹھ کر مداخلت کا کوئی قانونی حق نہیں ہے اس نے اپنی تقاریر کے ذریعے ہمیشہ پاکستان خصوصا کراچی اور صوبہ سندھ میں دہشت گرد اور عدم تحفظ کی فضاء پیدا کی ہے، جنوری 2014ء میں جب اس نے سندھ میں علیحدہ صوبے کا مطالبہ کیا تھا تو سیاسی قوم پرست جماعتوں وکلاء اور معاشرے کے تمام طبقات نے اس کے خلاف مظاہرے کرکے اس مطالبے کو مسترد کر دیا تھا الطاف حسین اشتعال انگیزی کرتے ہیں اور پھر ردعمل آنے پر پینترا بدل لیتے ہیں یا معافی مانگ لیتے ہیں، قمر بھٹی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی درخواست میں نشاندہی کی ہے کہ خودساختہ جلاوطن الطاف حسین نہ صرف پاکستان میں سینکڑوں مقدمات میں ملوث ہیں بلکہ وہ لندن میں بھی ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل، منی لانڈرنگ اور دیگر کئی مقدمات میں زیرتفتیش ہیں اور لندن پولیس انہیں حراست میں بھی لے چکی ہے، انہوں نے کہا کہ اردو سندھی اور دیگر زبانیں بولنے والے مستقل آباد سندھی پرامن لوگ ہیں اور امن و امان کی فضاء میں اپنے معاملات زندگی قانونی طور پر چلانے کے خواہشمند ہیں لیکن الطاف حسین اپنی تقاریر اور بیانات کے ذریعے فسادات پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں جس کے لئے وہ کراچی حیدرآباد میرپورخاص اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو اکساتے اور انگلیوں پر نچاتے ہیں جو کہ سب کے ساتھ بھائیوں کی طرح رہنے کے خواہشمند ہیں۔