کراچی،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف توہین رسالت اورخلفائے راشدین کی توہین کی درخواست پر نوٹس جاری

جمعرات 23 اکتوبر 2014 16:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی چوہدری وسیم اقبال کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف توہین رسالت اورخلفائے راشدین کی توہین کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا ہے۔ جمعرات کو سید خورشید شاہ کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں احمد رضا قصوری اور نذیر بروہی سمیت 9 افرادنے موٴقف اختیار کیا تھا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے گزشتہ دنوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لفظ مہاجر کو 'گالی' قرار دیا تھا، جو توہین رسالت اور خلفائے راشدین کی توہین کے مترادف ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ خورشید شاہ کو تین دن میں گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔بعد ازاں خورشید قصوری نے ابتدائی دلائل میں کہا کہ سید خورشید شاہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دلائل سننے کے بعد سید خورشید شاہ، آئی جی سندھ اور بریگیڈ تھانے کے ایس ایچ او کو جواب طلبی کے لیے 28 نومبر تک کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو سید خورشید شاہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لفظ ’مہاجر‘ ان کے لیے گالی ہے اور سندھ میں رہنے والوں کے لیے یہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔جس پرمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں پوری ’مہاجر‘ قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔تاہم بعد میں خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں مہاجرکو گالی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور میرے بیان سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں معذرت خواہ ہوں'۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے پرانا تاریخی مہاجر تو میں خود ہوں۔