قومی اسمبلی نے سرحدی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرکرلی

جمعرات 23 اکتوبر 2014 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی نے سرحدی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف و رزیوں اور انہیں استصواب رائے کا حق نہ دینے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ دو طرفہ تعلقات کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مسلح افواج ملک کے دفاع کیلئے پوری طرح تیار اور پوری قوم و ریاستی ادارے یکسو ہیں ‘ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

جمعرا ت کو قومی اسمبلی کااجلاس سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کی زیر صدار ت ہوا اجلاس کے دور ان مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں 14 افراد کی شہادت اور املاک کے نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے جواب میں پاک فوج نے جس جرات اور بہادری سے کارروائی کی یہ ایوان پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف و رزیوں اور انہیں استصواب رائے کا حق نہ دینے پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ایوان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

سپیکر نے منظوری کے لئے قرارداد ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں بھارت کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے حوالے سے جاری بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت بھارتی طرز عمل اور ایل او سی پر فائرنگ کے معاملے پر ایوان کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں‘ ہم عالمی برادری کے پاس وفود بھیج کر صورتحال ان کے سامنے رکھیں گے‘ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی واضح اور دوٹوک موقف پیش کیا یہ مسئلہ اتنا اہم ہے کہ صرف وزارت خارجہ اور حکومت میں نہیں پوری قوم کو اس پر آواز بلند کرنی چاہیے کہ ہم ملک پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے‘ پاک فوج ملک کے تحفظ اور سلامتی کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے پاک فوج تیار ہیسفارتی سطح پر بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ 30 ستمبر کو جب یہ واقعات شروع ہوئے تو بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت بھارتی طرز عمل اور ایل او سی پر فائرنگ کے معاملے پر ایوان ی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ہم عالمی برادری کے پاس وفود بھیج کر صورتحال ان کے سامنے رکھیں گے ۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ دو طرفہ تعلقات کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پوری قوم و ریاستی ادارے یکسو ہیں ہم ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کااجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا