حکومت کا اسلام آبا دمیں تعلیمی اداروں میں شام کی شفٹ کو بتدریج ختم کر نے کا فیصلہ

جمعرات 23 اکتوبر 2014 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ اسلام آبا دمیں تعلیمی اداروں میں شام کی شفٹ کو بتدریج ختم کیا جارہا ہے‘ ملازمتوں پر عائد پابندی اٹھائے جانے کے بعد اساتذہ کی کمی دور کرنے کے لئے نئی بھرتیاں کی جائیں گی ‘میڈیا براڈکاسٹرز و کیبل ٹی وی آپریٹرز کے لئے ضابطہ اخلاق کا مسودہ تیار کرلیا گیا ‘ ریلوے کے 8 بند روٹس بحال کئے ہیں‘ ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ‘سکولوں یا ہسپتالوں کے احاطہ جات میں لگائے گئے موبائل ٹاورز ہٹانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ‘لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی سمز بند کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ حکومت پاکستان سٹریٹجک پارٹنر شپ کے ذریعے پی آئی اے کی تشکیل نو کی تجویز پر غور کر رہی ہے ‘ قومی نجکاری کمیشن کو قومی ایئرلائن کے 26 فیصد شیئرز نکالنے اور مکمل مینجمنٹ کی تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نجکاری کمیشن نے یہ عمل جاری رکھنے کیلئے ایک فنانشل ایڈوائزر کا انتخاب کیا ‘ یہ عمل مناسب وقت میں مکمل ہو جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ 15 سے 20 سال سے پی آئی اے نقصان میں جارہا ہے ‘ وہاں کرپشن حد سے زیادہ ہے، مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نہیں۔ 34 طیارے فلیٹ میں شامل تھے جو طیارے خراب ہوتے ہیں ان کو ٹھیک کرنے کی بجائے گراؤنڈ کرکے ان کے پرزہ جات نکال کر دیگر جہازوں میں لگائے جاتے ہیں اس طرح نو جہاز ناکارہ ہوگئے۔ وزارت اطلاعات کے پارلیمانی سیکرٹری محسن شاہنواز رانجھا نے بتایا کہ اس مسودہ کے تحت کسی مذہب‘ فرقے یا کمیونٹی کے بارے میں توہین آمیز بیان ‘ مذہبی فرقوں اور قومیتی جماعتوں کے گستاخانہ بصری مواد یا الفاظ سے گریز کیا جائیگا‘ پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلیوں کی کارروائی کی رپورٹنگ کے دوران حذف شدہ حصے نشر نہیں کئے جائیں گے۔

ایسے اشتہارات جن سے ملک میں سرکشی یا تشدد کو فروغ ملے آئین پاکستان کی دفعات کے برخلاف عوام کو جرم پر اکسانے ‘ بے نظمی یا تشدد پر اکسانے‘ تاریخی حقائق کو مسخ کرنے‘ مذہب کے خلاف غیر اخلاقی بیہودہ یا نظریہ پاکستان اور اسلامی اقدار کے خلاف کوئی بھی مواد نشر نہیں کیا جاسکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے لئے ضابطہ اخلاق موجود ہے۔

چینل اے آر وائی عدالتی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے اور جواب دے دیا کہ ہم گئے تھے انھوں نے غلط بیان کی۔ پیمرا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے تو انھیں شوکاز ملا ہے، جیو کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ کسی شخصیت کی طرف سے پیسے دینے پر پیک آورز میں 18,18 گھنٹے کوریج ملنے اور بغیر کمرشل کے پروگرام چلنے کے بعد اگر اس ادارے کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے آتے ہیں تو اس کی وجوہات پوچھنے کا حکومت حق رکھتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ معلومات کے حق کے بل پر غور جاری ہے۔ ‘ملک میں حکومت ذمہ دار صحافت کے فروغ کے لئے پرعزم ہے۔ یہ بل جلد آئے گا۔ وزیر مملکت بیرسٹر عثمان ابراہیم نے بتایا کہ اسلام آباد کے 22 تعلیمی اداروں میں شام کی شفٹ چل رہی ہے‘ ہم نے یہ شفٹیں مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دو اداروں میں اس کو ختم کردیا ہے۔ اس کے لئے نئے اساتذہ چاہیں اس کے لئے سمری بھجوا رہے ہیں۔

ملازمتوں پر پابندی کی وجہ سے ڈیلی ویجز تعینات کئے۔ اب یہ پابندی اٹھ چکی ہے تمام خالی آسامیاں پر کریں گے۔ نتائج میں بہتری آئی ہے۔ فیڈرل بورڈ کا نتیجہ 77 اور وفاقی نظامت تعلیمات کا 83 فیصد آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر نئے سیکٹر میں کیڈ کے لئے علاقہ مختص کریں۔ پارلیمانی سیکرٹری ریلوے سید سبطین عاشق بخاری نے بتایا کہ کوئٹہ ایکسپریس کا نام بدل کر اکبر ایکسپریس رکھا گیا اور لاہور سے کوئٹہ کے لئے یہ گزشتہ سال دوبارہ چلائی گئی۔

مسافروں کے تحفظ کے لئے سکھر ٹریک پر پٹرولنگ شروع کردی ہے۔ راولپنڈی سے کوئٹہ کے لئے جعفر ایکسپریس بھی چل رہی ہے۔ ریلوے کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں‘ حالات بہتر ہونے پر مزید ٹرینیں چلائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 گاڑیوں کے روٹس بحال کئے ہیں۔ ریلوے کو منافع بخش بنانے کے لئے تمام ایسے روٹس بحال کئے جارہے ہیں جو اس ضمن میں فائدہ مند ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ 30 جون 2013ء تک 225 ڈیزل الیکٹرک ریلوے انجن قابل مرمت تھے جن میں سے اب تک 152 کی مرمت کی گئی ہے۔ اس کے لئے تین ارب 25 کروڑ روپے سے زائد رقم صرف کی گئی۔ پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ اعداد و شمار کی عدم دستیابی کی وجہ سے بلوچستان میں ایک بڑی تعداد بی آئی ایس پی سے فائدہ نہیں اٹھا رہی انہوں نے بتایا کہ موبائل فون ٹاوروں کی مختلف مقامات پر تنصیب کی وجہ سے آبادی کی صحت کو ان سے پہنچنے والے نقصانات کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے‘ سکولوں یا ہسپتالوں کے احاطہ جات میں لگائے گئے موبائل ٹاورز ہٹانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔ راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی سمز بند کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :