عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ،بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرکرائیں گے ‘ وزیر قانون پنجاب

جمعرات 23 اکتوبر 2014 13:12

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرکرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں عدلیہ بھی اپنا حکم جاری کرچکی ہے اور اس تناظر میں قانون سازی کے مراحل کو از سر نو دیکھا جائے گا ،سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق حلقہ بندیوں کااختیار الیکشن کمیشن کو دینے کیلئے قائمہ کمیٹی نے آرڈیننس پاس کر دیا ہے جسے ایوان سے بھی جلد منظور کر الیا جائیگا،پنجاب ایک بڑا صوبہ ہے اور بظاہر الیکشن کمیشن کے پاس حلقہ بندیوں کرنے کیلئے استعداد نہیں تاہم پنجاب حکومت ہر طرح سے تعاون اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں ،عمران خان کا علامتی دھرنا میوزیکل شو ہے اور آگے ویسے بھی محرم الحرام ہے اور میوزک کے بغیر انکا دھرنا نہیں چل سکتا امیدہے وہ دھرنا ختم کرنے کااعلان کردیں گے ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ پنجاب ایک بڑا صوبہ ہے اور یہاں حلقہ بندیاں آسان کام نہیں ، اضلاع میں حلقے کی تیاری کے علاوہ یونین کونسل کی سطح پر چیئرمین ‘ وائس چیئرمین کا عہدہ اور پھر نیچے چھ وارڈز بھی ہیں ،الیکشن کمیشن کے پاس اتنی استعداد نہیں لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ چھ ماہ میں حلقہ بندیوں کے مراحل مکمل کئے جا سکتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے ۔

جہاں تک پنجاب حکومت کے تعاون کاسوال ہے الیکشن کمیشن کوصوبائی حکومت سے جس طرح کا تعاون اورسہولیات درکار ہوں گی ہم اسے فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی نظام کا قانون منظور کیا تھا لیکن ہائیکورٹ کی طرف سے بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرکرانے کا حکم جاری ہوا ہے ۔ حلقہ بندیوں کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اس تناظر میں قانون سازی کے مراحل کو از سر نو دیکھا جائے گا اور ہماری کوشش ہو گی کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرائے جائیں کیونکہ ہم عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے طاہر القادری کے دھرنا ختم کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اصل دھرنا طاہر القادری او رانکے مریدوں کا تھا اورہم دھرنا ختم کرنے کے اعلان کو خوش آئند سمجھتے ہیں۔ دھرنے کی وجہ سے ریڈ زون کا علاقہ متاثر ہورہا تھا کیونکہ یہاں پر حساس عمارتیں ہیں اور سرکاری ملازمین بھی مشکلات کا شکار تھے۔ عمران خان کا علامتی دھرنا ہے جہاں صرف دو ،تین گھنٹے میوزیکل شو ہو تا ہے ۔

میوزک کے بغیر ان کا دھرنا ویسے بھی نہیں چل سکتا ،آگے محرم الحرام آ رہا ہے اور انہیں اسکے احترام میں دھرنے کو ختم کردینا چاہیے ۔عمران خان نے تیسری قوت کو ملوث کرنے کی کوشش کی جو سیاست اور جمہوریت کے لئے درست اقدام نہیں تھا۔لندن پلان پاکستان کے خلاف سازش تھی لیکن عوام نے اسے ناکام بنا دیا ہے ۔ موجودہ حالات میں سیاسی جماعتوں نے بھی پارلیمنٹ اور جمہوریت کے استحکام کے لئے بہترین کردار ادا کیا ۔