فیصل آباد‘ہیڈمسٹریس کیخلاف کرپشن اور سرکاری فنڈ خورد برد کی شکایت کیوں کی؟

جمعرات 23 اکتوبر 2014 12:57

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) ہیڈمسٹریس کیخلاف کرپشن اور سرکاری فنڈ خورد برد کی شکایت کیوں کی؟ ای ڈی او ایجوکیشن وحیدالدین شاہ نے شکایت کرنے والی مختلف ہائی سکولوں کی گیارہ معلمات کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دے دیا۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء کے مطابق جڑانوالہ کے علاقہ کی ہیڈمسٹرس صائمہ افتخار کیخلاف گیارہ معلمات نے سرکاری فنڈ خوردبرد کرنے‘ تزئین و آرائش کے نام پر سرکاری فنڈ حاصل کرکے اسے ذاتی استعمال میں لانے‘ سکولوں کے درخت اکھاڑ کر فروخت کرنے کے الزامات کے تحت ڈی سی او فیصل آباد اور دیگر افسران کو درخواستیں ارسال کی تھیں۔

ڈی سی او فیصل آباد نورالامین مینگل نے انکوائری کروانے کے بعد متعلقہ ہیڈمسٹریس صائمہ افتخار کو تبدیل کرکے او ایس ڈی بنادیا جس کا ای ڈی او وحید شاہ کو رنج تھا کیونکہ کرپشن میں تبدیل ہونے والی ہیڈمسٹریس صائمہ افتخار اور ای ڈی او وحیدالدین شاہ اس کرپشن میں ملوث تھے چنانچہ ای ڈی او ایجوکیشن نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے صائمہ افتخار ہیڈمسٹریس کیخلاف گیارہ معلمات کو دوردراز علاقوں میں تبدیل کردیا بعدازاں ان معلمات کیخلاف اعلی حکام کو درخواست دینے کے الزامات لگاکر پیڈا ایکٹ کے تحت ان معلمات کیخلاف انکوائری کا حکم دے دیا چنانچہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کارخانہ بازار کی ہیڈمسٹریس عذرا ناہید نے پیڈا ایکٹ کے تحت گیارہ معلمات کو طلب کرکے انکوائری شروع کی اور ساتھ ہی انکوائری افسر نے متعلقہ معلمات سے کہا کہ جب انہیں معلوم تھا کہ ہیڈمسٹریس صائمہ افتخار کے ای ڈی او وحیدالدین شاہ کیساتھ خوشگوار تعلقات ہیں تو انہوں نے ایسا اقدام کیوں اٹھایا جس سے ان کی ملازمت خطرے میں ہے۔

(جاری ہے)

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء کے مطابق ای ڈی او وحیدالدین شاہ کیخلاف پہلے ہی سرکاری سکولوں کیلئے خریدے گئے فرنیچر میں 80 لاکھ روپے کی رقم کی خوردبرد کا الزام ہے اور اس سلسلے میں وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر محکمہ تعلیم کے اعلی افسر لطیف فیضی گذشتہ چند روز سے فیصل آباد میں تحقیقات کررہے ہیں۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ای ڈی او ایجوکیشن نے جن سکولوں کیلئے فرنیچر خریدا تھا ان میں سے بعض سکول ایسے بھی ہیں جہاں پر آج تک فرنیچر پہنچا ہی نہیں جبکہ ای ڈی او ایجوکیشن نے متعلقہ سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈمسٹریس کو ہدایت کی کہ وہ انکوائری افسر کے روبرو ایسا بیان نہ دیں جس میں یہ ثابت ہوسکے کہ فرنیچر سکولوں میں نہیں آیا تاہم بعض ہیڈماسٹروں نے اپنے بیان میں سکولوں میں کسی قسم کا فرنیچر نہ آنے کی تصدیق کی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ای ڈی او ایجوکیشن وحیدالدین شاہ کیخلاف سرگودھا اور وہاڑی میں تعیناتی کے دوران لاکھوں روپے کے سرکاری فنڈ جن میں سکولوں کی عمارتوں کی تزئین و آرائش اور فرنیچر خورد برد کرنے اور اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے طلباء و طالبات کیلئے کتابیں تقسیم کرنے کی بجائے انہیں بازار اور ردی میں فروخت کرنے کے مبینہ الزامات لگ چکے ہیں مگر سیاسی اثر و رسوخ ہونے کی وجہ سے اور بعض حکومتی ممبران کی پشت پناہی کی وجہ سے ای ڈی او وحیدالدین شاہ انکوائری میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتا تھا اب صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب عبدالجبار شاہین نے ای ڈی او کی وہاڑی اور سرگودھا تعیناتی کے دوران مبینہ کرپشن کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے مزید برآں معلوم ہوا ہے کہ کرپشن میں او ایس ڈی بننے والی ہیڈمسٹریس صائمہ افتخار کے بدعنوانی اور کرپشن کے معاملات کی تحقیقات کیلئے ڈی سی او فیصل آباد نے اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر کو تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے صائمہ افتخار کیخلاف تحقیقات شروع کرکے مختلف معلمات کے بیانات قلمبند کئے۔

متعلقہ عنوان :