بی این پی نے ہمیشہ عوام کی حقیقی ترقی و خوشحالی کیلئے شروع منصوبوں کی حمایت کی ،میر عبدالرؤف مینگل

بدھ 22 اکتوبر 2014 22:33

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرؤف مینگل نے کہا ہے کہ بی این پی نے اپنے ترقی اور خوشحالی بی این پی نے ہمیشہ یہاں کے عوام کی حقیقی ترقی و خوشحالی کیلئے شروع کی گئی منصوبوں کی حمایت کی لیکن تاریخ گواہ کہ یہاں کے وسائل کو لوٹ و کھسوٹ اور سرعام نیلام کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ بلوچ قوم کے وسائل کو نہایت ہی بے دردی سے لوٹا جاسکے اور یہاں کے وسائل پر قبضہ جما سکے لیکن ہم بلوچستان کے سائل وسائل قدرتی دولت پر قبضہ جمانے والے قوتوں پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچستان بے وارث سرزمین نہیں ہے اور اس سرزمین کو حاصل کرنے کیلئے ہمارے اکابرین نے ایک طویل قربانیاں دیکر حاصل کررکھی ہے بی این پی یہاں کے جاری ان منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیگی جو یہاں کے عوام کی بجائے دیگر صوبوں اور لوگوں کیلئے فائدہ مند ہو اور یہاں کے عوام اکسیویں صدی جوکہ سائنس ٹیکنالوجی علم و آگاہی شعور اور سائنٹفک کمپیوٹر دور کی وقت میں بدترین استحصال کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے دودک پروجیکٹ چمالنگ کوئل پروجیکٹ گڈرانی پاور پروجیکٹ سمیت دیگر پروجیکٹس دراصل یہاں کے عوام کی محکومیت اور پسماندگی کا سبب بن رہے ہیں گوادر میگا پروجیکٹ ہمارے سامنے ہیں اور ہمارے اکابرین نے شروع دن سے لیکر آج تک اس منصوبے کی اس اصولی موقف کی وجہ سے مخالفت کی ہے کہ اس پروجیکٹ سے یہاں کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا چونکہ گوادر میگا پروجیکٹ کو تعمیر کرنے کیلئے جس جدید ٹیکنالوجی باہر سے لایا جائے گا تو ان ٹیکنالوجی کو چلانے کیلئے بھی بلوچستان میں ایسا کوئی ٹیکنیکل بندہ میسر نہیں ہوگا تو لازمً اس ٹیکنالوجی کو چلانے کیلئے باہر سے لوگ لانے پڑینگے اور ان کی آباد کاری کرکے بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے گا تو دوسری طرف گوادر کے ہزاروں سالوں سے ماہی گری کی پیشے وابستہ لوگ روزگار اور ان کا معاشی قتل عام ہوگااگر حکمران گوادر میگا پروجیکٹ کو یہاں کے عوام کی روزگار و ترقی کی خاطر مخلص ہوتے تو ڈیپ سی پورٹ سے متعلق یہاں ٹیکنیکل ادارے بنا کر اس علاقے کے لوگوں کوٹرین کیا جاتا تاکہ باہر سے لوگ لانے کے بجائے یہاں کے لوگوں کو اڈجسٹ کیا جاتا انہوں نے کہا کہ آج گیس بلوچستان کے علاقے سوئی سے نکلتی ہے لیکن یہ حقیقیت ہے کہ آج بھی سوئی ڈیرہ بگٹی کے عوام اپنے وطن سے نکلنے والی اس نعمت سے محروم اور ناواقف ہیں سیندک ریکوڈک دودرک پروجیکٹ کے مقامی افراد آج بھی زندگی تمام تر سہولیات بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جوکہ ہمارے اصولوں موقف کی واضح کرتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ تمام عالمی قوانین اور مقدس اسلام کتاب میں واضح طور پر درج ہیں کہ جہاں بھی قدرتی دولت پر سب سے پہلے اس شخص کا حق ہے جس کے علاقے میں یہ وسائل دستیاب ہونگے لیکن بدقسمتی سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے وسائل کو گذشتہ 67سالوں سے لوٹا جارہا ہے اور استحصال کا دور آج بھی دورہ ہے ریکوڈک پروجیکٹ سمیت تمام بلوچ قوم کی مشترکہ قومی ملکیت ہے اور اس قومی ملکیت کی دفاع کیلئے بی این پی جدوجہد میں مصروف عمل ہے ان منصوبوں کی آڑ میں آج بلوچستان کی قومی تحریک کو مذہبی منافرت فرقہ واریت قبائلیت اور لاکھوں کی تعداد افغان مہاجرین کی آبادی کاری ،کلاشنکوف کلچر اور منشیات کو فروغ دیا جانا دراصل بلوچ قومی تحریک کو دنیا کے سامنے بدنام کررہے ہیں یہ ایک گھناونی شازم ہے انہی چیزوں کو جواز بنا کر یہاں کے قوم وطن دوست تحریک جوکہ ان منصوبوں کی عالمی قوانین اور اسلامی پوائنٹ او ویو کے تحت مخالفت کررہے ہیں انھیں زیر کرنے کی و قتل غارت گری کا نشانہ بنانا کوشش کیا جارہا ہے تاکہ ہمارے تہذیب و تمدن وجود و زبان بقاء و سلامتی کی تشخص کا ملیا میٹ کیا جاسکے جسے کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونگے دینے انہوں نے کہا کہ اوچ پاور پروجیکٹ اور پاور پروجیکٹ سے بننے والی بجلی کی سہولت سے یہاں کے عوام محروم ہیں اور ان پروجیکٹس سے چلنے والے بجلی کو پنجاب اور دیگر صوبوں کی فیکٹریاں چلتے ہیں لیکن یہاں کے عوام روشنی چراغ کے سائے تلے اندھیرے میں زندگی گزاررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اقلیت میں بدلنے کیلئے آج بھی توسیعی پسندانہ پالیسیاں زور و شور سے جاری ہیں یہاں کے عوام اکسیویں صدی میں بھی تمام تر قدرتی دولت ذرخیز سرزمین کے مالک ہونے کے باوجود دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں اور نان شببینہ کے محتاج ہے حالیہ حکومت آزاد و شمار کے مطابق آج بھی بلوچستان کے پچیس لاکھ بچے تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں اور آج بھی خواتین کی ذچہ بچگی کے دوران شرح اموات ملک کے دیگر تمام صوبوں سے بلوچستان میں زیادہ ہیں جو کہ حکمرانوں کی ظلم و ناانصافی اور بلند و بانگ ترقی و خوشحالی کی دعوؤں کو واضح کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ہرگز ترقی مخالف نہیں ہے جوکہ ایک ترقی پسند جماعت کی حیثیت سے ہم اس ترقی کی حمایت کرتے ہیں جو یہاں کے عوام کی فلاح و بہبود ترقی و خوشحالی کیلئے ہو اور یہاں کسی بھی منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے علاقے کی عوام کی مرضی ومنشاء شامل ہونا ضروری ہے انہوں نے بلوچستان کے عوام دانشور حضرات طالب علموں سول سوسائٹی ٹریڈیونین ٹرانسپورٹ تمام ذی شعور اہل علم میڈیا تمام مکاتب فکر سے اپیل کی ہے کہ وہ بی این پی کی اس اصولی انسانی موقف اور جدوجہد کو پروان چڑھانے اور تحریک میں عملی کردار ادا کرنے کیلئے پارٹی کا ساتھ دیں تاکہ جاری ناانصافیوں کا مقابلہ کیا جاسکے ۔