پاکستان کی طرز پر ایک سال کیلئے کسٹمز ٹیرف مقرر کیاجائے، کسٹمز حکام سے ٹیرف کو تبدیل کرنے کے اختیارات واپس لئے جائیں،خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کا افغانستان حکومت سے مطالبہ

بدھ 22 اکتوبر 2014 19:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے افغانستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی طرز پر ایک سال کیلئے کسٹمز ٹیرف مقرر کیاجائے اورکسٹمز حکام سے ٹیرف کو تبدیل کرنے کے اختیارات واپس لئے جائیں۔ افغان کسٹمز ٹیرف حکومت پاکستان اور خیبر پختونخوا چیمبرکو ارسال کیا جائے ۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین یکساں ٹیرف سے باہمی تجارت کو فروغ ملے گا ۔ افغان حکومت جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے پاکستان میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے رجسٹرڈ کردہ خیبر پختونخوا کی ادویہ ساز کمپنیوں کی افغانستان میں رجسٹریشن کو فوقیت دے ۔ حکومت پاکستان افغان تاجروں اور عوام کی سہولت کیلئے طورخم بارڈر پر اسپیشل برانچ کا فیسیلی ٹیشن ڈیسک قائم کرے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل سید محمد ابراہیم خیل کے دورہ خیبر پختونخوا چیمبر کے موقع منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر افغان ٹریڈ کمشنر میر واصف یوسفزئی  خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر عروج احمد انصاری  نائب صدر حاجی اقبال خان  چیمبر کے سابق صدر ملک نیاز احمد  ایگزیکٹو ممبران عابد اللہ یوسفزئی  فضل واحد  عبدالقادر صراف  عبدالحکیم شنواری  سید محمد طاہر  شجاع محمد اور ملک افتخار احمد اعوان  حاجی محمد اختر حاجی محمد افضل  ضیاء الحق سرحدی فیض محمد فیضی  گل افضل شنواری  فیض رسول  شکیل احمد  صدر گل  عمران ساول اور امتیاز احمد علی سمیت صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو سیاست سے بالاتر ہوکر دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو تجارت کی راہ میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا چیمبر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور ریگولر ایکسپورٹ میں پاکستانی اور افغانی بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے اپنے طور پر حکومتی سطح پر اقدامات اٹھا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ سے دونوں ممالک میں معاشی استحکام آئے گا اور کاروباری حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جائنٹ انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام اور پاکستان اور افغانستان کے مابین یکساں کسٹمز ٹیرف کے نفاذ  افغانستان کے ساتھ تجارت کرنے والے کاروباری افراد کو 2سال کے ملٹی پل ویزے کے اجراء  میڈیکل ٹور ازم کے فروغ فریش فروٹ اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات کی فراہمی اور افغانی تاجروں کو پاکستان میں تجارتی امور میں آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے جامع اور موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے ۔ افغان قونصل جنرل سید محمد ابراہیم خیل نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدرفواد اسحق اور ممبران کی تجاویز اور سفارشات سے مکمل طور پر اتفاق کیا اور کہا کہ خیبر پختواکے عوام بالخصوص بزنس کمیونٹی نے مشکل وقت میں افغان عوام کا بھرپور ساتھ دیا جس کے لئے وہ ان کے مشکور ہیں۔

انہوں نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو افغانستان کے اندر درپیش مسائل کے حل کے لئے موثر کوششیں کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے صوبہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو افغانستان میں صنعتی و تجارتی شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا چیمبر کی سفارش پر بزنس کمیونٹی کو ملٹی پل ویزوں کے اجراء میں مزیدآسانیاں پیدا کی جائیں گی ۔

انہوں نے بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل حکومتی سطح پر اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ اجلاس سے چیمبر کے سینئر نائب صدر عروج احمد انصاری  نائب صدر حاجی اقبال خان  حاجی محمد اختر  ملک نیاز احمد ضیاء الحق سرحدی  حاجی محمد افضل  عبدالحکیم شنواری  شکیل احمد  گل افضل شنواری اور امتیاز احمد علی نے بھی خطاب کیا اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور ایکسپورٹ میں درپیش مشکلات کے حل کیلئے اہم تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :