سندھ ہائی کورٹ کا وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی تنخواہ روکنے کا حکم برقرار

بدھ 22 اکتوبر 2014 18:54

سندھ ہائی کورٹ کا وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی تنخواہ روکنے ..

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء ) سندھ ہائی کورٹ نے سوئی سدرن گیس کمپنی ، کے الیکٹرک اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے درمیان واجبات کی ادائیگی سے متعلق کے الیکٹرک کی درخواست وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی تنخواہ روکنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے تین ہفتوں میں فریقین کے درمیان واجبات کا معاملہ ایڈجسٹ کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔ سماعت کے دوران کے ای ایس سی کے وکیل عابد زبیری نے موقف اختیار کیا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی پر کے الیکٹرک کے 25 ارب روپے جبکہ کے الیکٹرک کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پر 30 ارب روپے کے واجبات ہیں ۔

(جاری ہے)

عدالت نے وفاقی وزارت پانی و بجلی کو حکم دیا تھا کہ ان واجبات کو ایڈجسٹ کرکے باقی رقم کے الیکٹرک کو ادا کی جائے ۔

عدالت نے حاضر نہ ہونے پر وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی تنخواہ روکنے کا حکم دیا تھا ۔ تاہم بدھ کو بھی نرگس سیٹھی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں ۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت میں بیان دیا کہ نرگس سیٹھی تین ہفتے کے لیے ملک سے باہر ہیں ۔ اس لیے عدالت میں جواب داخل کرانے کے لیے مہلت درکار ہے ۔ عدالت نے اپنا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی ، کے الیکٹرک اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کے درمیان واجبات کا معاملہ ایڈجسٹ کرکے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :