وزیراعلیٰ سے ڈنمارک کے سفیر کی قیادت میں تجارتی وفد کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق

بدھ 22 اکتوبر 2014 18:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ڈنمارک کے مابین اچھے معاشی تعلقات قائم ہیں تاہم دونوں ممالک کے مابین تجارتی و معاشی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔ پنجاب میں توانائی، قابل تجدید توانائی، لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، مائننگ، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔

ڈینشن کمپنیاں ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ صوبے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے۔ سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ وہ یہاں ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولر سورنسن (Mr. Jesper Moller Sorensen) کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر آئے سرکاری سطح کے پہلے تجارتی وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، قابل تجدید توانائی، ماحولیاتی تحفظ، انجینئرنگ، ٹیکنالوجی اور مائننگ سمیت دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ ڈنمارک کے تجارتی وفد اور مختلف کمپنیوں کے سربراہان نے پاکستان بالخصوص پنجاب میں تجارت، سرمایہ کاری اورمختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور دو طرفہ معاشی و تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ڈنمارک کے تجارتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب زرعی صوبہ ہے اور زراعت پر مبنی صنعتوں کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ زراعت کے شعبے خصوصاً جدید کاشتکاری میں ڈنمارک کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ ڈنمارک کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔ ڈنمارک کے سرمایہ کار پاکستان خصوصاً پنجاب میں سرمایہ کاری کے بھرپور مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

پنجاب میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ ڈنمارک کے سرمایہ کاروں کو بھی ہرممکن ضروری سہولتیں فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں تمام ترقیاتی منصوبے تیزرفتاری اور شفاف طریقے سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ تعلیم، صحت، لائیوسٹاک، زراعت، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں کئے جانے والے اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

حکومت شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے ایک بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور پینے کے صاف پانی کے حوالے سے ڈینش سرمایہ کار تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی بحران کا سامنا ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے روایتی ذرائع کے ساتھ قابل تجدید ذرائع پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ پنجاب میں سولر، بائیوماس، بائیوگیس سمیت ونڈ سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔

ڈنمارک کی کمپنیاں اس ضمن میں تعاون کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سولر سے بجلی پیدا کرنے کا اپنی نوعیت کا منفرد اور پہلا منصوبہ جنوبی پنجاب میں لگایا جا رہا ہے اور ضلع بہاولپور میں پاکستان کا پہلا 100میگاواٹ کا سولر پاور پراجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اس منصوبے سے جلد بجلی کی پیداوار کا آغاز ہو جائے گا۔ ڈنمارک کے سفیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خصوصاً پنجاب کے ساتھ تجارتی اورمعاشی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔

ڈنمارک کاسرکاری سطح کا پہلا تجارتی وفد پاکستان آیا ہے اور پاکستانی حکام کے ساتھ ہماری بڑی مفیدبات چیت ہوئی ہے، ڈنمارک مختلف شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے حوالے سے ہرممکن تعاون کرے گا اور اس ضمن میں امکانات کا جائزہ لے کر آگے بڑھا جائے گا۔ کنفیڈریشن آف ڈینش انڈسٹری کے ڈائریکٹر جینز ہاسٹ نیلسن(Mr. Jens Holst-Nielsen) نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ دو طرفہ تعلقات کے حجم میں اضافہ ہو اور تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں۔

ڈنمارک کے تجارتی وفد میں تھامس ہیگن فریڈرکسن(Mr. Thomas-Hagen Frederiksen)، لیف پیڈرسن(Mr Leif Pederson)، اولے کرسٹنسن(Mr. Ole Christensen)، ، انجم پرویز، رضوان علی، یاور علی عابدی اور دیگر ارکان شامل تھے جبکہ صوبائی وزراء چوہدری محمد شفیق، خلیل طاہر سندھو، بیگم ذکیہ شاہنواز، سیکرٹریز صنعت، معدنیات، لیبر، لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، سپیشل سیکرٹری ہوم اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔