شہبازشریف کو پھر چیلنج، پنجاب کی ترقی کے ہمارے انقلابی کاموں کو ریورس گیئر لگا دیا: چودھری پرویز الٰہی ،12 ارب روپے سالانہ سبسڈی سے جنگلہ بس سروس نئی پی آئی اے ہے جس میں ہر سال 10ارب کا نقصان ہوتا ہے، صوبہ کی

تیزی سے تباہی پر خاموشی جرم ہے ،بلوچستان میں پنجابیوں کی خونریزی اور غربت سے بچوں سمیت خودکشیوں پر حکمرانوں کی بے حسی شرمناک ہے، پنجاب کے نام پر حکومت لینے والوں نے صوبہ برباد کر دیا ،شہبازشریف نے مفت تعلیم، ادویات، کسانوں کی سبسڈی، پٹرولنگ پوسٹوں کا پٹرول، صحافی کالونیوں، بار ایسوسی ایشنوں کے فنڈز بند کر کے سب شوبازی میں ضائع کر دئیے ،شہبازشریف اینڈ کمپنی نے امن کے گہوارے کو مجرموں کی جنت بنا دیا، پنجاب میں کتنے پاور پلانٹس کا افتتاح کیا لیکن ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی: پریس کانفرنس

بدھ 22 اکتوبر 2014 18:14

شہبازشریف کو پھر چیلنج، پنجاب کی ترقی کے ہمارے انقلابی کاموں کو ریورس ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے یہاں مسلم لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران پنجاب میں اپنی 5 سالہ حکومت اور شہبازشریف کے 15 سالہ دور کا ہر شعبہ میں مکمل اعداد و شمار کے ساتھ موازنہ پیش کرتے ہوئے شہبازشریف کو ایک بار پھر ٹی وی اور میڈیا کے سامنے مناظرہ کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب میں ترقی اور غریب و عام آدمی اور اس کے بچوں کی بہتری کے ہمارے انقلابی کاموں کو ریورس گیئر لگا دیا، ہمارے دور کا سرپلس صوبہ اب مقروض ہے، بلوچستان میں پنجابیوں کی خونریزی اور غربت سے تنگ لوگوں کی بچوں سمیت خودکشیوں پر حکمرانوں کی بے حسی شرمناک ہے، شہبازشریف نے مفت تعلیم، مفت ادویات، کسانوں کی سبسڈی، پٹرولنگ پوسٹوں کا پٹرول، صحافی کالونیوں، پسماندہ علاقوں کے فنڈز، بار ایسوسی ایشنوں کی گرانٹس اور وکلاء کا مفت علاج بند کر کے سب فنڈز جنگلہ بس جیسے شوبازی کے منصوبوں پر ضائع کر دئیے، جنگلہ بس سروس کو سالانہ 12 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے یہ نئی پی آئی اے ہے کیونکہ پی آئی اے میں ہر سال 10 ارب کا نقصان ہوتا ہے، صوبہ کی تیزی سے مزید تباہی پر خاموشی جرم ہے، پنجاب کے نام پر حکومت حاصل کرنے والوں نے پنجاب کو برباد کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اینڈ کمپنی نے امن کے گہوارے کو مجرموں کو جنت بنا دیا، مظلوم کی دادرسی نہیں ہو رہی، میرے کسی اچھے کام کو آگے نہیں بڑھایا، پنجاب میں کتنے پاورپلانٹس کا افتتاح کیا لیکن کسی سے ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی، ہمارے بنائے گئے ہسپتال اور کالج چالو نہیں کیے جا رہے۔ پریس کانفرنس میں طارق بشیر چیمہ ایم این اے، محمد بشارت راجہ، چودھری ظہیرالدین، احمد یار ہراج، میاں منیر اور دیگر مسلم لیگی رہنما موجود تھے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ان حکمرانوں کی نااہلی اور انتقام کا سب سے بڑا نشانہ غریب عوام، محنت کش اور کسان ہیں، یہ گنے کی بجائے چینی کی قیمت بڑھاتے ہیں، پھٹی اور کسانوں کی دیگر فصلیں مقررہ قیمت پر نہیں خریدی جاتیں جبکہ ہم نے بے زمینوں کو اراضی، سستی کھاد، ٹیل تک پانی، لیزر لیولر، بجلی پر سبسڈی دی، پختہ کھالے بنوائے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی ناقص کارکردگی اور عوامی حقوق کی پامالی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 6 کا اطلاق ان پر ہونا چاہئے جنہوں نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے بلکہ بلدیاتی قوانین بھی نہیں بنائے۔

انہوں نے کہا کہ میرے دور کے پروگراموں اور منصوبوں کی ورلڈبینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت عالمی اداروں نے تعریف اور پذیرائی کی، ہمارا ایجوکیشن پروگرام ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھایا جاتا ہے، ہمارا ویژن اور پروگرام صوبہ کو پندرہ بیس سال میں سوشل ویلفیئر سٹیٹ بنانا تھا اور ہر کام کا محور و مرکز غریب و عام آدمی اور ان کے بچے تھے، پنجاب میں شرح خواندگی 2002ء میں 47 فیصد سے 2007ء میں 62 فیصد ہو گئی جو اب صرف 50 فیصد ہے، ہم نے پراسکیوشن سروس، کنزیومو کورٹس، ٹریفک وارڈن سروس، صحافیوں کیلئے کالونیاں بنائیں، 80ہزار ایکڑ زمین غریبوں میں تقسیم کی، اہم شعبوں میں ویژن-2020 دیا تھا اس کے باوجود صوبہ 100 ارب کا سرپلس تھا جو اب 7 سو ارب روپے کا مقروض ہے، عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی مشکل ہے، ہمارے زیرتکمیل منصوبے مکمل کرنے کی بجائے سستی روٹی، تنور، کالی پیلی ٹیکسی اور دیگر فلاپ سکیموں پر اربوں روپے ضائع کر دئیے، ہمارے قائم کردہ 28 ڈگری کالجوں کو وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال کی طرح سٹاف نہیں دیا، NFC ایوارڈ ہمارے دور سے اب بہت زیادہ ہے اس کے باوجود ہم صوبے میں خوشحالی لائے۔

انہوں نے ARY کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر مخالف کی آواز دفن کرنا چاہتے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں کو ذاتی ملازم بنا کر امن و امان تباہ کر دیا گیا ہے، سب سے زیادہ کرائم ریٹ پنجاب میں ہے، ہمارے دور میں کبھی ماڈل ٹاؤن یا محرم میں راولپنڈی جیسا سانحہ نہیں ہوا، ان کی وجہ شہبازشریف کی نااہلی ہے، گڈگورننس کا ڈھنڈورا پیٹنے والی حکومت اپنے ہی خفیہ اداروں کی رپورٹ پڑھ لے تو اس کی آنکھیں کھل جائیں، صوبے میں جرائم میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق رواں سال جولائی تک 1لاکھ 98 ہزار جرائم رپورٹ ہوئے، 91 ہزار کی FIR درج کرنے سے انکار کر دیا گیا، 6 ہزار اغوا، 3 ہزار قتل، 1150 ریپ، 110گینگ ریپ ہوئے، روزانہ تقریباً 200 گاڑیاں، 600موٹرسائیکل، 3500 کے قریب موبائل فون چھین لیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف حکومت کی کوئی ترجیحات نہیں، عوام کو پینے کا صاف پانی اور ادویات بھی نہیں مل رہیں، شہبازشریف شاید یہ بھول جاتے ہیں کہ لوگ زندہ رہیں گے تو میٹرو کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی فارن انوسٹمنٹ کا فیصل آباد جا کر بھی ڈھنڈورا پیٹا گیا لیکن 6 ماہ میں 6 روپے بھی انوسٹمنٹ نہیں آئی، حقیقت اس پاکستانی سرمایہ کار سے پوچھیں جس کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا، ہمارے دور میں فرسٹ ٹائم ان پاکستان کے تحت چھتیس پروگرام شروع کیے گئے اور پنجاب پاکستان کی جی ڈی پی کو سہارا دیتا تھا جبکہ آج پنجاب پاکستان پر بوجھ بنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں کہ شہبازشریف اینڈ کمپنی عوام کے حالات بد سے بدتر اور لوگ غریب سے غریب تر کرتی جائے گی لیکن ہم نے پنجاب کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے اور یہ حقوق انہیں واپس دلوائیں گے، وسائل کی بندر بانٹ سب سے بڑی بددیانتی ہے جس کا قلع قمع کریں گے۔#