لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی بطور یوتھ لون سکیم چئیرپرسن تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم کس طرح سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

بدھ 22 اکتوبر 2014 13:47

لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی بطور یوتھ لون سکیم چئیرپرسن تعیناتی ..

لاہور.(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر۔2014ء) .لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نے مریم نواز کو میرٹ اور قانونی ضابطوں کے برعکس یوتھ لون سکیم کا چئیرپرسن تعینات کر دیا۔اس سکیم کے تحت ایک سو ارب روپے کے قرضے نوجوانوں کو فراہم کر کے سیاسی مقاصد حاصل کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں عرفان اکرم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرز پر یوتھ لون سکیم نوجوانوں کو انکے قدموں پر کھڑا کرنے کے لئے شروع کی گئی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خاندان کے فرد کو کس حیثیت میں اس سکیم کا سربراہ مقرر کیا گیا اس حوالے سے عدالت میں وضاحت پیش کی جائے۔عدالت نے کیس کی سماعت 30اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدائت کر دی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر یوتھ لون سکیم کے ذمہ دار افسر کوبھی سکیم سے متعلق تمام تر تفصیلات تحریری طور پر لے کر عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔